2024میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ
گلگت (خصوصی رپورٹ) گلگت بلتستان میں ایمرجنسی نافذ صوبے میں بلدیاتی انتخابات میں ترامیم کی منظوری سرکاری محکموں کی خالی اسامیوں پر بھرتیوں,خواتین میں آئرن کی کمی کو دور کرنے پراجیکٹ کی منظوری, سیلاب متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگیوں سمیت گرڈ اسٹیشن کے لیئے زمین خریداری کی منظوری و رمضان میں تھرمل جنریٹرز کے زرئیعے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر قابو پانا صوبائی کابینہ نے منظوری دے دی صوبائی حکومت نے 2024 میں بلدیاتی انتخابات کرانیکا فیصلہ کر لیا رمضان المبارک میں افطاری و سحری کو بجلی لوڈشیڈنگ نہیں ہو گء وفاقی حکومت نے 5 ارب 50 کروڑ کی منظوری دے دی ہے ٹھکیداروں کے بقایاجات ادائیگی کو ہر صورت یقینی بنائیں گے سابق حکومتوں نے پاور منصوبوں پر کام ہی نہیں کیا ہے بجلی کہاں سے پیدا ہو گئے صوبائی حکومت نے پاور کے اھم منصوبوں پر کام کیا ہے بہت جلد سسٹم میں بجلی شامل کیا جائے گا تاکہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر قابو پایا جائے گا مگر 2028 تک بحران پر قابو پانا ممکن نہیں صوبائی وزیر خوراک غلام محمد کے ہمراہ صوبائی وزیر فنانس انجینئر اسماعیل صوبائی وزیر داخلہ شمس لون اور صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حاجی رحمت خالق کا صوبائی کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں گفتگو صوبائی وزیر خوراک غلام محمد نے صوبائی کابینہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان کے سرکاری محکموں میں جتنے بھی خالی آسامیاں ہیں انکو رمضان المبارک کے مہینے میں بھرتیاں کی جائیں گی اس حوالے سے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے صوبائی حکومت نے گلگت بلتستان میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے تین اہم ترامیم کی منظوری دے دی گئی ہے کابینہ نے گریڈ سٹیشن کے لئیے زمین کی خریداری کی منظوری بھی دے دی ہے رمضان المبارک میں افطار اور سحری میں بجلی فراہم کرنے کے لیے جنریٹر چلانے کا بھی فیصلہ ہوا ہے تاکہ رمضان المبارک میں بجلی سحری اور افطاری میں بلا تعطل فراہم کرسکے کابینہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ خواتین میں آئرن کی کمی کو دور کرنے کے لیے محکمہ خوراک نے ایک پراجیکٹ کی منظوری دے دی ہے کابینہ اجلاس میں فلڈ متاثرین کے لیے معاوضوں کی منظوری بھی دے دی گئی ہے اس دوران صوبائی وزیر خزانہ انجینئر اسماعیل نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت وفاق میں ہونے والے الیکشن کو شفاف قرار دے دیا ہے گلگت بلتستان میں ترقیاتی بجٹ کو وفاق نے ریلز کیا ہے۔اس دوران صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن رحمت خالق نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں آنے والے سات سالوں تک بجلی بحران پر قابو پانا مشکل ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ سابقہ حکومتوں نے جو پراجیکٹ لگائے ہیں ایسے جگہوں میں بنائے ہیں جو ہر سال سیلاب کی نظر ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ وفاق میں مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے وہ وفاقی سطح کا فیصلہ ہے گلگت بلتستان میں اس حوالے سے ہمارے پاس کوئی فیصلہ نہیں ایا اگر اسطرح ہوا تو اس وقت سوچا جائے گا۔