کونا‘ تشدد کاشکار نوجوانوں کی میڈیکل رپورٹس تبدیلی کا انکشاف

ہٹیاں بالا (اسلم مرزا)ہٹیاں بالا کے نواحی گاؤں کونا میں سترہ اور اٹھارہ سالہ دو کم عمر نوجوانوں کو اغواء کے بعد وحشیانہ تشدد، گلے میں جوتوں کے ہار ڈال کر گاؤں میں گھمانے اور جبراً تحریر لکھوانے پر متاثرہ خاندان انصاف کے لیے ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا پہنچ گیا۔ راجہ قیوم شوکت، راجہ خیام، محمد افضل، گلشن بی بی اور میمونہ بی بی سمیت متاثرہ خاندان کے دیگر افراد نے ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہمارے بچوں کو رات کی تاریکی میں زبردستی گھروں سے اٹھایا گیا اور بدترین ظلم کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مدثر ولد بشیر کھوکھر، منیب ولد خلیل الرحمن، امتیاز، صدیق، عارف پسران متولی کھوکھر اور محمد صغیر ولد محمد صدیق ساکنان کونا نے ہمارے بچوں انس افضل اور مظہر محمود کو اغواء کر کے مدثر بشیر کے گھر منتقل کیا جہاں ان پر رسیوں سے باندھ کر بیدردی سے تشدد کیا گیا۔اہل خانہ کے مطابق ملزمان نے نہ صرف دونوں نوجوانوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ان کے چہرے کالے کیے، سر کے بال منڈھوائے، گلے میں جوتوں کے ہار ڈال کر گاؤں میں تماشہ بنایا اور بارہ گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا۔ دورانِ تشدد ملزمان گالیاں دیتے اور ان کی تذلیل کرتے رہے۔ متاثرین کے جسم کے نازک اعضا پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں، دونوں شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ لیکن ہسپتال میں موجود اہلکار حق نواز ہمارے زیر علاج بچوں کی رپورٹیں تبدیل کررہا ہے اور علاج معالجے میں رکاوٹ بن رہا ہے۔متاثرہ خاندان نے انکشاف کیا کہ مدثر کھوکھر اور یاسر کھوکھر نے زبردستی ہم سے جھوٹی تحریر پر دستخط کروائے کہ ہمارے بچے چوری میں ملوث ہیں اور ہم انہیں گاؤں سے نکال دیں گے۔ دھمکیاں دی گئیں کہ اگر پولیس یا میڈیا کو اطلاع دی تو نتائج سنگین ہوں گے۔ متاثرہ ماں نے روتے ہوئے کہا:“ہمارے بچوں کے چہرے کالا کیے گئے، ان کے جسم جلائے گئے، ہم انصاف کے لیے دربدر ہیں، حکام ویڈیوز دیکھیں اور بتائیں یہ کہاں کا انصاف ہے؟”متاثرہ خاندان نے وزیر اعظم آزاد کشمیر، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس آزاد کشمیر اور ڈی آئی جی مظفرآباد سے اپیل کی ہے کہ وہ واقعہ کا فوری نوٹس لے کر ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم غریب لوگ ہیں، ملزمان بااثر ہیں، تمام ملزمان کو گرفتار کروایا جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے



