مظفرآباد

منظم ساز ش کے تحت PTIکی نشستوں کو کم کیا گیا، میاں اخلاق

نیلم(راجہ ساجد سے) پاکستان میں 27 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں اس آئینی ترمیم سے ریاست پاکستان کی بقیہ شکل بگاڑنے کے لئے تباہ کن کردار ادا کیا گیا ہے،صدر پی ٹی آئی میاں اخلاق الرسول نے پی ٹی آئی رہنماؤں صدر بار بشارت احمد میر ایڈووکیٹ،مفتی مظہر الزماں ایڈووکیٹ،ملک صداقت شاکر،نوشیروان شیخ کے ہمراہ نیلم پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر ملک بھر کی طرح وادی نیلم میں بھی 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں پاکستان میں لائی جانے والی ستائیسویں آئینی ترمیم غیر اخلاقی، غیر شرعی اور ایک بدنما دھبہ ہیقائد پاکستان عمران خان کے حکومت قائم کرتے ہی سب سے پہلا کام ان ترامیم کا خاتمہ کرنا ہو گا،یہ صرف اپنے ذاتی مفادات یا کسی ایک شخص کے مفاد کے لیے کیا گیاہیپاکستان میں قائم حکومت کے پاس اخلاقی جواز کی کمی ہے آٹھ فروری میں پاکستان کی عوام نے ریاستی جبر کے باوجود جن لوگوں کو منتخب کیا ان کی اکثریت پاکستان تحریک انصاف سے ہے ایک سازش کے تحت پاکستان تحریک انصاف کی نشستوں کو کم کردیا گیا ہے ہم بحیثیت سیاسی ورکر یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ چند اشخاص کے مفادات کے لیے آئین پاکستان کے وجود کو داغ دار کیا گیا ہے وہ وقت دور نہیں جب پاکستان میں عمران خان کی قیادت میں ایک مضبوط عوامی حکومت قائم ہوگئی استثناء کا جو قانون بناگیا پاکستان کے جید علماء نے غیر شرعی قرار دیا پاکستان کے اندر عوامی حکمرانی نہیں بلکہ ڈنڈے کی قیادت ہے۔صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نیلم بشارت احمد میر ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان ایک نظریے کے تحت وجود میں آیا تھا اس آئینی ترمیم کی زد میں ڈائریکٹ نظریہ پاکستان آیا ہے اور اس ترمیم نے پاکستان کو ایک صدی پیچھے دھکیل دیا ہے 27 ویں آئینی ترمیم اسلامی اصولوں کے مغائر ہے 27 ویں آئینی ترمیم کر کے 1973 کے آئین کے انفراسٹرکچر کو بری طرح تباہ کر دیا ہے،مفتی مظہر الزماں ایڈووکیٹ نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم تدفین کے مترادف ہے اس ترمیم نے ملک کے آئین کو ہلا کر رکھ دیا ہے کوئی بھی معاشرہ ایسے ترقی نہیں کر سکتا ہے پی ٹی آئی کے کارکنان آئین اور قانون کی بالادستی کے ہر قسم کے اقدامات اٹھائیں گے۔۔

Related Articles

Back to top button