حقوق تحصیل سرکل بکوٹ کا احتجاج تیسرے روز بھی کوہالہ شاہراہ بند، تاجروں کو لاکھوں کا نقصان

مظفرآباد(عرفان اکرم، نمائندہ خصوصی سے) انسانیت، مروت، حیاء، روایات دم توڑنے لگیں۔ بند کا مطلب بند، کوہالہ بند سب کچھ بند۔ ”بلی نے شیر پڑھایا،شیر بلی نو کھانونڑ آیا“ کے مصداق کوہالہ مظفرآباد ہائی وے کو سرکل بکوٹ کے عوام نے بند کر دیا مظفرآباد میں 2جنازوں میں عزیز و اقارب کو شرکت کرنے سے بھی مظاہرین نے روک دیا منتیں ترلے تعلق واسطہ بھی کام نہ آیا۔ مظاہرین نے راستہ نہ کھولا۔اپنے بزرگوں کے جنازوں میں شرکت کرنے کیلئے بکوٹ سے ایبٹ آباد اور ایبٹ آباد سے ہو کر فیملیز مظفرآباد آئیں بچوں بوڑھوں اور خواتین کا خیال بھی نہ رکھا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کوہالہ کے مقام سے شاہراہ بند کرنا ایک فیشن بن چکا ہے کوہالہ کے مقام سے سڑک بند کرنے کا آغاز مظفرآباد اور باغ کے عوام نے کیا جس کا بھی مطالبہ پورا نہ ہوا اس نے جا کر کوہالہ سے سڑک بند کی تو مطالبہ پورا ہو گیا۔ کوہالہ کے مقام سے مظفرآباد اور باغ کے لوگوں نے بار بار سڑک بند کر کے کوہالہ کی دوسری جانب سرکل بکوٹ اور مری کی عوام کو بھی پیغام دیا کہ اگر مطالبہ منظور کروانا ہے تو سڑک بند کرنی اور عوام کو تکلیف دینی ہے۔ مظفرآباد اور باغ کی عوام کی سنت پر عمل کرتے ہوئے سرکل بکوٹ کی عوام نے گزشتہ 2دن سے سڑک بند کی ہوئی ہے جس کی وجہ سے باغ مظفرآباد ڈویژن کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز مظفرآباد کے 2فیملیز کو جو کہ اپنے بزرگوں کے جنازوں میں شرکت اور آخری دیدار کیلئے آرہی تھی مظاہرین نے ان کو روک لیا تمام تر کوششوں کے باجود 3گاڑیوں کو راستہ دینے پر بھی مظاہرین راضی نہ ہوئے۔ بچے بوڑھے اور خواتین ان گاڑیوں میں سوار تھے کوہالہ سے ایبٹ آباد اور ایبٹ آباد سے مظفرآباد آکر ان فیملیز نے اپنے بزرگوں کا آخری دیدار کیا۔ مظفرآباد اور باغ ڈویژن کے لوگوں نے جوہڑتال کرنے اور عوام کو تکلیف دینے کا طریقہ کار اختیار کیا آج وہ خود اس کا شکار ہو رہے ہیں کوہالہ بند، بند کا مطلب بند۔ حکومت آزادکشمیر اور حکومت خیبر پختونخواہ اس سنگین مسئلہ پر مکمل خاموش ہے۔
پ


