ضلعی فوجداری عدالت جہلم ویلی نے مقدمہ قتل کا فیصلہ سنا دیا

ہٹیاں بالا(بیورورپورٹ)سیشن جج ہٹیاں بالا محترمہ نگہت سلطانہ،ضلع قاضی محمد قاسم خان مجاہد پر مشتمل ضلعی فوجداری عدالت جہلم ویلی نے تھانہ چناری کی حدود ڈمیاں،سوکڑ عمران قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا،خاوند کو قتل کرنے والی خاتون اور اس کے ساتھی کو عمر قید کی سزائیں، مقتول کے ورثاء کو دس دس لاکھ روپے معاوضہ کی ادائیگی کا بھی حکم۔ضلعی فوجداری عدالت ہٹیاں بالا نے تھانہ پولیس چناری کے مقدمہ قتل سرکار بذریعہ محمد عباس ولد محمد ایوب خان قوم کھکھا ساکن ڈمیاں،سوکڑ بنام مسماۃ زمیرت بی بی بیوہ عمران دختر محمد اشرف،راجہ منصور ولد راجہ محمد فاروق ساکن سوکڑ بجرائم34،109،201،302 اے پی سی کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کو مجرمان قرار دے دیا،عدالت نے مجرمان کو عمر قید اور دس دس لاکھ روپے بطور معاوضہ ورثاء مقتول عمران کو ادا کرنے کا بھی حکم دیا،پراسیکیوٹر منجانب سرکار محمد بشیر اعوان،اسد چغتائی ایڈووکیٹ،ارسلان خان مغل ایڈووکیٹ،منجانب مستغیث مقدمہ،سید اعتزاز گیلانی ایڈووکیٹ منجانب ملزمہ زمیرت بی بی،راجہ ضیغم منجانب ملزم راجہ منصور نے پیروی کی،ضلعی فوجداری عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ استغاثہ نے مقدمہ بدوں شک و شبہ ثابت کردیا ہے،ہر دو ملزمان کو مجرمان قرار دیا جاتا ہے،مجرمہ زمیرت کو با اسباب جرم زیر دفعہ بی 302 سے پی سی عمر قید کی سزا دی جاتی ہے جبکہ با اسباب جرم زیر دفعہ اے پی سی 201 تین سال قید محض کی سزا دی جاتی ہے اسی دفعہ کے تحت پانچ ہزار روپے جرمانہ کی بھی سزا دی جاتی ہے،مجرم راجہ منصور کو بااسباب جرم زیر دفعات34،109 کے تناظر میں زیر دفعہ 302 بی کے تحت عمر قید کی سزا دی جاتی ہے،مجرمان کو زیر دفعہ 544 اے ضابطہ فوجداری معاوضہ کی سزا بھی دی جاتی ہے ہر دو مجرمان دس دس لاکھ روپے ورثاء مقتول کو بطور معاوضہ ادا کریں گے،عدم ادائیگی معاوضہ کی صورت تحت ضابطہ مجرمان کی جائیداد سے ادا ہو گا،جائیداد سے ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں مجرمان مزید چھ چھ ماہ قید برداشت کریں گے مجرمان مقدمہ کو زیر دفعہ 382 بی ضابطہ فوجداری کا استعفادہ دیا جاتا ہے تمام سزائیں بیک وقت شروع ہوں گی اور یہ سزائیں مجرمان سنٹرل جیل مظفرآباد میں کاٹیں گے۔۔۔۔۔۔