حکومت کشمیرکاز کو اجاگر کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرے گی،نبیلہ ایوب

مظفرآباد(محاسب نیوز/پی آئی ڈی) حکومت آزاد کشمیر کی وزیر برائے کشمیر کاز آرٹس اینڈ لینگویجز محترمہ نبیلہ ایوب نے کہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر کشمیر کاز کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کرنے کے لیے ترجیح بنیادون پر ہر ممکن ضروری اقدامات کم سے کم وقت میں اٹھائے گی اور وزیر اعظم راجہ فیصل ممتاز راٹھور جو جموں و کشمیر لبریشن سیل اور کشمیر کلچرل اکیڈمی کے چیئرمین بھی ہیں کی راہنمائی میں کشمیر کاز آرٹس اینڈ لینگویجز کی وزارت اور ادارے کے تحت کشمیریوں کی جدوجہد آزاد کے حق میں اندرون اور بیرون ملک زیادہ سے زیادہ عوامی تائید و حمایت اور میڈیا کے سپورٹ کے حصول کے لیے پہلے سے زیادہ منظم اور فعال خطوط پر اقدامات کیے جائیں گئے۔ وہ گزشتہ منگل کے روز یہاں کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل اور کشمیر کلچرل اکیڈمی کی محکمانہ بریفنگ سے خطاب کر رہی تھیں جس میں سیکرٹری کشمیر کاز آرٹس اینڈ لینگویجز رفاقت حسین خان ڈائریکٹر راجہ محمد سجاد خان میڈیا کو آرڈینٹر کشمیر لبریشن سیل سردار علی شان اور لبریشن سیل اور کشمیر کلچرل اکیڈمی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر حکومت محترمہ نبیلہ ایوب نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری حکومت اور وزارت کشمیر کاز کے لیے دستیاب وسائل کے اندر رہ کر آئندہ 6ماہ میں کشمیر لبریشن سیل اور کشمیر کلچرل اکیڈمی کے تحت ضروری اہداف کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی اور اس سلسلے میں کابینہ کی منظوری سے اسمبلی سے ضروری قانون سازی کرنے کے اقدامات کے ساتھ ساتھ ان اداروں کے جن جن شعبوں یا ونگز میں انتظامی اور مالی ضروریات ہونگی ان کو بھی پورا کر کے ان کے تمام شعبوں کو زیادہ سے زیادہ متحرک اور فعال بنایا جائے گا اور تمام شعبوں اور اسٹاف ممبرا ن کی ہر 15دن کے بعد پراگرس کو چیک کیا جائے گا۔ انہوں نے اس موقع پر سیکرٹری کشمیر کاز سے کہا کہ لبریشن سیل کے تمام ونگز اور تمام ڈویژنل صدر مقامات پر قائم کشمیر سنٹرز کو زیادہ فعال بنایا جائے اور آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں لبریشن سیل اور کشمیر کلچرل اکیڈمی کے زیر اہتمام تقریبات کا انعقاد کیا جائے اور لبریشن سیل اور کیپری کے ریسرچ ورک کو ڈیجیٹل۔سوشل الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں اندرون اور بیرون ملک مختلف زبانوں میں اجاگر کیا جائے گا اور ملکی اور قومی سطح کے تمام متعلقہ اداروں خاص کر بڑی یونیورسٹیز اور ریسرچ اور پالیسی ساز اداروں میں بھی کشمیر کاز سے متعلق شائع ہونے والے لٹریچر کو بھجوانے کے اقدامات کیے جائیں تا کہ ہر سطح پر تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو کشمیر کاز کی صورتحال کے بارے میں آگاہی حاصل ہو سکے۔
م



