
پشاور (بیورو رپورٹ)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت پیر کے روز محکمہ صحت کا اجلاس وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں محکمہ صحت کے ذیلی ادارے ہیلتھ کیئر کمیشن کی گزشتہ چھ مہینوں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صحت احتشام علی، سیکرٹری صحت شاہد ات اور محکمہ صحت اور ہیلتھ کیئر کمیشن کے اعلیٰ حکام اجلاس میں شریک ہوئے۔ متعلقہ حکام کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو رواں سال جنوری تا جون تک ہیلتھ کیئر کمیشن کی کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ہیلتھ کیئر کمیشن کے گذشتہ اجلاس میں کئے گئے تمام فیصلوں پر عملدرآمد کیا گیا ہے جبکہ کمیشن کی استعداد کو بڑھانے کے لئے 24 مزید انسپکٹرز بھرتی کر لئے گئے ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ اسی عرصے میں ہیلتھ کیئر کمیشن کے مزید دس آفسز قائم کئے گئے ہیں جبکہ ہیلتھ کیئر کمیشن کے لیگل فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لئے لائسینسنگ رولز کابینہ سے منظور کروالئے گئے ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ دسمبر 2024 تک صوبے میں رجسٹرڈ نجی مراکز صحت کی کل تعداد 18,911 تھی جبکہ گزشتہ چھ مہینوں کے دوران مزید 1,218 نجی مراکز صحت کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔ اسی طرح گذشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کی روشنی میں غیر معیاری اور غیرقانونی مراکز صحت کے خلاف سخت کارروائیاں جاری ہیں،گزشتہ چھ ماہ کے دوران 7,474 نجی مراکز صحت کے انسپکشنز کئے گئے، 2,692 مراکز صحت کو نوٹسز جاری کئے گئے، 1,218 مراکز صحت کو عارضی جبکہ 395 کو مستقل طور پر سیل کیا گیاہے، 977 مراکز صحت پر جرمانے عائد کئے گئے۔مزید بتایا گیا کہ عوام اور سروس فراہم کرنے والوں کی آگہی کے لئے بڑے پیمانے پر آگہی مہم چلائی گئی ہے۔ چھ ماہ کے دوران نجی مراکز صحت سے متعلق 448 عوامی شکایات موصول ہوئیں جن کا سو فیصد ازالہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے ہیلتھ کیئر کمیشن کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکیا اور اسے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ صحت عامہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے،اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ معیار پر پورا نہ اترنے والے، غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی مراکز صحت کے خلاف سخت کارروائیاں عمل میں لائی جائیںجبکہ معیاری اور قانونی طور پر کام کرنے والے نجی مراکز صحت کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے۔