شیخ زید ہسپتال کا شعبہ ایمرجنسی ٹرینی افراد کے سپرد‘اوٹی کا برا حال

پٹہکہ(تحصیل رپورٹر)شیخ زید بن النہیان ہسپتال کا ایمرجنسی شعبہ ٹرینی لڑکوں لڑکیوں کے سپرد آپریشن تھیٹر کا برا حال ٹریننگ پر مامور عملہ انسانی جانوں سے کھیلنے گا گزشتہ دنوں آپریشں کے دوران مریضہ کے پیٹ میں انگوٹھی اور روئی رہ جانے کا انکشاف زخم خراب ہونے پر دوبارہ آپریشن اہلکاروں کی غفلت کے باعث کئی لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اتنے بڑے ہسپتال میں مریضوں کا برا حال کوء بھی اہلکار ذمی داری سے کام نہ لینے لگا صبح شام کے اوقات میں ایمرجنسی سمیت دیگر شعبوں میں کام سیکھنے والوں کا راج شیخ زید بن النہیان مظفرآباد میں آنے والے مریضوں پر پریکٹس کی جانے لگی کوئی پوچھنے والا نہیں اعلی حکام نوٹس لیکر ہسپتال عملے کی نا اہلی کو دور کریں تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد کا ایمر جنسی شعبہ ٹریننیوں کے سپرد آپریشن تھیٹر میں بھی انسانی جانوں پر پریکٹس کی جانے لگی مریضوں کا برا حال صبح شام ہسپتال کے ایمر جنسی شعبوں میں ٹرینی لڑکے اور لڑکیاں کام کرتی دکھائی دینے لگی اتنے بڑے ہسپتال میں کوئی معقول انتظام نہ ہونے سے کئی لوگ زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے لیبر روم میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات سے ہسپتال میں ایڈمٹ فی میل مریض پریشان گزشتہ دنوں آپریشن کے دوران مریض کے پیٹ میں روئی اور انگوٹھی رہ جانے کے واقعات بھی رونما بھی ہو گے لیکن کسی نے کوئی ایکشن نہ لیا عوام کا اعتماد اس شیخ زید بن النہیان ہسپتال سے اٹھنے لگا ہسپتال جانے پر مریض کو علاج معالجے کے لیے ایڈمٹ کر لیا جاتا ہے معقول علاج معالجہ نہ ہونے پر صحت زیادہ خراب ہونے پر مریض کو ایبٹ آباد یا اسلام آباد کی راہ دکھائی جاتی ہے ایسے میں مریض ٹھیک ہونے کے بجائے پہلے سے زیادہ ناساز ہو جاتے ہیں شیخ زید بن النہیان کے ایمرجنسی شعبہ جات میں ڈے اور نائیٹ سروس کے دوران زیادہ تر ٹریننگ کرنے والے نوجوان دکھائی دیتے ہیں جو ہر آنے والے مریض پر نت نئے تجربات کرتے ہیں جس سے مریض ہسپتال کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہیں ہسپتال کے اندر مریضوں پر ہونے والی پریکٹس کو بند کیا جائے صرف ماہر عملہ اور ڈاکٹرز ہی مریضوں کو چیک کریں تاکہ بروقت مریض کی بیماری کا پتہ چل سکے ذرائع کے مطابق ٹریننگ پر مامور عملہ مریض کی کنڈیشن متعلقہ ڈاکٹرز کو صرف واٹس ایپ پر بتا کر اس کی تشخیص بارے رائے لی جاتی ہے جبکہ اتنے بڑے ہسپتال میں سٹی سکین کی سہولت نہ ہونے سے لوگ مہنگے داموں پر پرائیویٹ طور پر سٹی سکین کروانے پر مجبور ہیں اکثر حادثات میں زخمی ہسپتال جاتے ہیں تو ان کو سٹی سکین کا بولا جاتا ہے جس کے لیے زخمی شخص کی بڑی مشکل سے پرائیویٹ سٹی سکین کروا کر پھر علاج معالجہ شروع کیا جاتا ہے اعلی حکام ہسپتال کی بگڑتی صورتحال کا نوٹس لیکر ہسپتال کے جملہِ شعبوں میں بہتری لانے کے لیے کردار ادا کریں،،