کالمز

وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور نے عوامی راج لوٹا دیا

خواجہ عمران الحق

آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور نے حقیقی معنوں میں عوامی راج قائم کر دیا،وزیراعظم نے جب جموں کشمیر ہاؤس اسلام اباد پہنچے تو لوگوں کے جم غفیر نے ان کا پرتپاک،والہانہ اور پرجوش استقبال کیا۔وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور نے احکامات دئیے کہ ایوان وزیراعظم عام لوگوں کیلیے کھول دیا جائے اور کسی کو نہ روکا جائے،منگل اور بدھ کو پورا دن لوگوں کا رش لگا رہا جنہوں نے فیصل ممتاز راٹھور کو وزیراعظم بننے پر مبارک باد دی اور گلدستے پیش کیے۔کارکنان کے چہروں پر مسکراہٹ اور آنکھوں میں چمک واضح تھی جو عوام کی بے پناہ محبت کی عکاسی کر رہی تھی.,سابق وزراء،مشیران،پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور سیاسی سماجی شخصیات اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے وزیراعظم کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔عوام اور کارکنان وفود کی صورت میں آتے رہے،گلدستے پیش کرتے رہے اور مبارکباد دیتے رہے۔مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کی حکومت کی اولین ترجیح عوام کا اعتماد بحال کرنا اور ریاستی محرومیوں کو دور کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ محدود وقت میں دن رات کام کریں گے اور ان کے اقدامات عملی طور پر نظر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے روڈز، ہسپتالوں، تعلیم اور دیگر فلاحی منصوبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔وزیراعظم نے یقین دلایا کہ بلاتفریق خدمت کا مشن جاری رہے گا اور حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھا جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ ان کی حکومت نے سرکاری ڈھانچے کی بہتری، بھرتیوں میں شفافیت اور اقربا پروری کے خاتمے کا عزم کیا ہے۔
??وزیراعظم نے ملاقاتوں میں عوام کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت آزاد کشمیر کے عوام کی توقعات پر پورا اترے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو اللہ نے یہ موقع دیا ہے کہ وہ ریاست کی محرومیوں کو دور کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں میں اصلاحات، شفافیت اور احتساب کے نظام کو مضبوط بنایا جائے گا، بنیادی ڈھانچے، صحت، تعلیم اور روزگار کے شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں پر فوکس کیا جائے گا،عوامی بہبود کو یقینی بنانے کیلیے غریب اور متوسط طبقے کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے، خصوصاً مہنگائی اور بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے حکمت عملیوں شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم پالیسیاں بنائی جائیں گی۔
وزیراعظم۔نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی طرف سے کشمیری عوام پر ڈھائے جا رہے مظالم کے خلاف آواز بلند کی جائے گی اور کشمیر کے حق خود ارادیت کے حق کو بین الاقوامی فورمز پر مؤثر طریقے سے اُجاگر کیا جائے گا۔وزیر اعظم نے تمام مبارکباد دینے والوں کا شکریہ ادا کیا اور عوام کی خدمت کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ عوام کے وزیر اعظم ہیں اور ان کی حکومت کا دروازہ ہر شہری کے لیے کھلا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت میں اقربا پروری اور بدعنوانی کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہوگی اور تمام وسائل عوامی بہبود پر صرف کیے جائیں گے۔،وزیراعظم راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور ان سے کہا کہ دعا کریں اللہ پاک اس منصب کے تحت فرائض کی بجا آوری میں میری مدد فرمائیں تاکہ میں ازاد کشمیر کی عوام کی حقیقی معنوں میں خدمت کر سکوں۔وزیراعظم نے کہا آپ کی یہ بے پناہ محبت اور اعتماد درحقیقت ایک ایسا قرض ہے جسے میں اپنی زندگی میں کبھی ادا نہیں کر سکتا۔ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں اپنی آخری سانس تک آزاد کشمیر کی عوام کی خدمت کرتا رہوں گا،انہوں نے اپنے والد اور سابق وزیراعظم راجہ ممتاز حسین راٹھور کی وراثت کو یاد کرتے ہوئے جذباتی لہجے میں کہا میرے والد نے مجھے ہمیشہ سکھایا کہ عوامی خدمت ہی سب سے بڑی عبادت ہے۔ میں ان کے افکار اور نظریات کو اپنا رہنما اصول بنا کر آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لیے کام کروں گا۔ میں عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے دن رات ایک کر دوں گا اور اپنے والد سابق وزیراعظم راجہ ممتاز حسین راٹھور کے افکار کے مطابق عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کرونگا.دریں اثناء آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد نے کنوینیئر غلام محمد صفی کی قیادت میں جموں کشمیر ہاؤس میں ملاقات کی۔ وفد میں سید فیض نقشبندی، محمود احمد ساغر، ایڈووکیٹ پرویز شاہ، مشتاق احمد بٹ، شیخ عبدالمتین، اعجاز رحمانی، امتیاز احمد وانی، حاجی محمد سلطان، شیخ عبدالماجد اور راجہ شاہین شامل تھے۔وفد نے وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے، مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ صورتحال، اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی تحریک کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح مسئلہ کشمیر کو اس کے حقیقی تناظر میں اجاگر کرنا ہے اور اس حوالے سے حریت کانفرنس کے ساتھ مل کر مشترکہ حکمت عملی وضع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت اور عوام ہمیشہ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پیپلز پارٹی کی بنیاد مسئلہ کشمیر پر رکھی اور کشمیر پر ایک ہزار سال تک جنگ کا آفاقی نظریہ دیا۔ شہید جمہوریت محترمہ بے نظیر بھٹو نے حریت کانفرنس کے قائدین کو عالمی سطح پر متعارف کروایا اور بطور وزیراعظم پاکستان مختلف عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کرتی رہیں۔انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے ہر عالمی فورم پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے آواز بلند کی اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بطور وزیر خارجہ عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور دنیا پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔وزیراعظم نے یقین دلایا کہ ان کی حکومت مسئلہ کشمیر کو ہر عالمی فورم پر مؤثر طریقے سے اجاگر کرتی رہے گی اور عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کی وکالت کے لیے ایک متفقہ اور بھرپور حکمت عملی اپنائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید تشویش ہے اور بین الاقوامی برادری کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلوانے کے لیے اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔وزیراعظم نے بھارتی جیلوں میں قید حریت رہنماؤں اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی بے مثال جدوجہد پر خراج تحسین پیش کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیر کی آزادی کی تحریک کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے تمام کشمیری اسٹیک ہولڈرز باہمی مشاورت اور مکمل ہم آہنگی سے کام جاری رکھیں گے تاکہ مقبوضہ کشمیر کی جلد آزادی کو یقینی بنایا جا سکے۔وفد نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور انہیں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
**********

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button