امریکہ مودی کے ساتھ تعلقات بڑھا کر چین کو نیچا دکھانا چاہتا ہے، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

اسلام آباد(بیورورپورٹ) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ مودی کے ساتھ تعلقات بڑھا کر چین کو نیچا دکھانا چاہتا ہے لیکن وہ جان لے کہ بھارت میں اقلیتوں اور مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر جو ظلم و ستم ڈھائے جا رہے ہیں وہ پوری دنیا کے سامنے ہیں، یہاں تک کے جب مودی امریکی کانگریس سے خطاب کرنے گیا تو امریکی کانگریس وویمن الہان عمر سمیت کئی ممبران کانگریس نے اُس کے خطاب کا بائیکاٹ کیا جبکہ سابق امریکی صدر بارک اوبامہ نے بھی اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ مودی جو کچھ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ کر رہا ہے اُس سے بھارت کا شی

ازہ بکھر سکتا ہے۔ صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ امریکی حکومت جیو پالیٹکس کے تناظر میں چین کو نیچا دکھانے کے لئے بھارت سے اپنے تعلقات بڑھا رہی ہے لیکن وہ یہ جان لے کہ بھارت جو کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویدار ہے اُس کے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے کی قلعی کھل گئی ہے اور مودی سرکار بھارت میں مقیم اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ رہی ہے، بھارت یہ جان لے کہ اُس کا ریاستی جبر زیادہ دیر تک کام نہیں دکھائے گا اور بھارت کو منہ کی کھانی پڑے گی اور بھارت جلد ہی مودی کی احمقانہ ہندوتوا پالیسیوں کے باعث ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا۔ لہذا امریکہ کوچین کو نیچا دکھانے کے تناظر میں بھارت سے مراسم کی پینگیں بڑھانے سے پہلے یہ چیز ذہن میں رکھنی چاہیے کہ جہاں مودی نے بھارت میں مقیم اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست2019کے بعد سے بڑے پیمانے پر تبدیلیاں شروع کر دی ہیں جس سے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو ختم اور مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے۔انٹرنیشنل کمیونٹی بھارت کے اقلیتوں پر مظالم اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں سے بخوبی آگاہ ہے۔ لہذا امریکہ کو بھی بھارت سے تعلقات استوار کرنے کی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور بھارت کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مبنی سنگین ٹریک ریکارڈ کو مد نظر رکھنا چاہیے۔

مزید خبریں