دس محرم الحرام یوم عاشورکے موقع پر صبع سویرے ہی عزاداران و محبان اہلبیت و نواسہ رسول حضرت حسین علیہ سلام کے جلوس اور ریلیاں

گڑھی دوپٹہ(چن زیب عبا سی سے )دس محرم الحرام یوم عاشورکے موقع پر صبع سویرے ہی عزاداران و محبان اہلبیت و نواسہ رسول حضرت حسین علیہ سلام کے جلوس اور ریلیاں کومی کوٹ کھٹ پورہ ڈوبہ سیداں ٹھوٹھہ گڑھی دوپٹہ کرولی سے لبیک یا حسین کی صدائیں بلند کرتے مرکزی امام بارگاہ مجہوئی شاہ بادشاہ کی طرف روانہ ہوئے جگہ جگہ عوام علاقہ و اہلسنت کے عمائدین کی طرف سے جلوسوں کے لیے دودھ شربت اور ٹھنڈے پانی کی سبیلیں لگائی گئی جلوس انتہائی سخت سکیورٹی حصار میں اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے مرکزی امام بارگاہ پہنچے جہاں سے عزداران کا ایک بڑا مرکزی جلوس عمائدین سادات کی قیادت میں نکالا گیا جس کو بہترین سیکورٹی حصار میں میں انتظامیہ ایکسٹرا اسسٹنٹ کمیشنر مظفراباد راجہ بلال خان ڈی ایس پی مظفراباد فیض الرحمان عباسی نائب تحصیلدار چوہدری جاوید خان ایس ایچ او گڑھی دوپٹہ منظر چغتائی ایڈیشنل ایس ایچ او چن زیب کیانی اے ایس ائی فضل داد خان اے ایس ائی کومی کوٹ چوکی محمد پرویز خان ٹریفک انسپکٹر محمد جہانگیر خان حلقہ پٹواری بدرالزمان عباسی سید صادق شاہ محمد حنیف اعوان و دیگر سیکورٹی اداروں کی بھاری نفری نے رواں دواں کیا اور مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے مجہوئی پل پر پہنچا جہاں راستے میں عزاداروں کے لیے بہترین پانی و دودھ کی سبیلیں لگائی گئی اور جگہ جگہ لنگر کا اہتمام کیا گیا جلوس مجہوئی پل پر پہنچا جہاں مرکزی مجلس منعقد کی گئ جس سے علماء و زاکرین نے خطاب کیے اور فلسفہ حسینیت کی اصل روح کو اج

گر کیا او اہل اسلام میں کربلا میں ہونے والے مظالم کی مزہمت کی گئی اخر میں زنجیر زنی بھی کی گئی بعد ازاں جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا شام کو مرکزی امام بارگاہ شاہ بادشاہ میں اختتام پزیر ہوا جلوس سے ممتاز سیاسی سماجی رہنما سید شجاعت علی کاظمی نے کہا ہے کہ شہداء کربلا کی عظیم قربانی تاریخ کے ماتھے کا جھومر ہے۔واقعہ کربلا میں باطل کو شکست اور حق کو فتح نصیب ہوئی۔نواسہ رسول صلعم امام عالی مقام حضرت امام حسین علیہ السلام اور انکے رفقاء کار کی عظیم قربانیوں کے باعث دین اسلام کی نئ روح پھونکی گئ۔ فلسفہ شہادت حسین علیہ السلام اس بات کا درس دیتا ہے کہ مسلمان کلمہ حق کیلئے کسی چیز کی پرواہ نہ کریں اگر انہیں جان بھی قربان کرنا پڑھ جائے تو اس سے دریغ نہ کریں۔پاک فوج سے اظہار یکجہتی اور شانہ بشانہ کھڑے رہنے کا عہد کیا گیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجہوئی شریف کے مقام پر یوم عاشور 10 محرم الحرام کے موقع پر اعزاداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر دیگر مقررین سید راشد نقوی،سید تصور موسوی،سید بشیر نقوی،نے بھی خطاب کیا، اور دین اسلام کی بقاء اور عظیم، لازوال قربانیوں پر روشنی ڈالی اپنے خطاب میں شجاعت کاظمی نے کہا کہ امام عالیٰ مقام نے کربلا میں حق وسچائی پر ہر حال میں کاربند رہنے،ظلم کیخلاف سینہ سپر ہونے،برداشت تحمل،حریت واخلاص کا درس دیا اور عملی مظاہرہ کیا۔ شہدائے کربلا کی قربانی رہتی دنیا تک کے انسانوں کیلئے مشعل راہ ہے،شہدائے کربلا نے حریت وخلوص کا جو پیغام دیا ہے یہ دنیا بھر کے مظلوم ومحکوم انسانوں کے لئے زریعہ ہدایت ہے۔ واقعہ کربلا تاریخ اسلام کا ناقابل فراموش واقعہ ہے جب حضرت امام حسین ؓ اور اْن کے جانثاران نے دین مصطفی کی سربلندی کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کیے اور قربانیوں کی ایسی تاریخ رقم کی جس کی تاریخ انسانی میں مثال نہیں ملتی۔آج اس مقدس موقع پر ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ ہم اپنی قومی زندگی میں اخوت، ہم آہنگی اور قربانی کے جذبے کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی صفوں میں نظم و ضبط اور یک جہتی پیدا کریں گے اور اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے امام عالی مقام اور ان کے ساتھیوں کی پاکیزہ مثال کو اپنے سامنے رکھیں تو مجھے پورا یقین ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کی آواز کو نہیں دبا سکتی۔اس موقع پر بزرگ مزہبی،سیاسی رہنما سید شبیر بخاری،علامہ سید تصور جوادی سمیت امت مسلمہ کے جملہ وفات پا جانے والوں کے لیے اجتماعی دعا کی گئ،اور قراردادں کے ذریعے تمام اسلامی ممالک،اور زیر عتاب و قابض برادر ممالک کی جلد آزادی،بالخصوص مقبوضہ کشمیر، فلسطین، بوسنیا،میانمار و دیگر کے لیے خصوصی دعا کی گئ۔مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کا عہد کیا گیا،اور خبردار کیا کہ کسی کو پاک افواج کے خلاف انگلی اٹھانے کی اجازت نہیں، ورنہ وہ انگی نگل لینگے۔اس موقع پر امن و امان کی بحالی پر سیکیورٹی کے بہتر انتظامات،پر پولیس انتظامیہ، محکمہ صحت، شہری دفاع، دیگر محکموں سمیت الیکٹرانک، پرنٹ و سوشل میڈیا سے وابستہ تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔

مزید خبریں