رشتہ جو خون میں رواں ہے

میئر ہائی ویکمب ماجد حسین کا مرکزی ایوانِ صحافت مظفرآباد میں خطاب —“رشتہ جو خون میں رواں ہے، محبت جو نسلوں میں سانس لیتی ہے آزاد کشمیر کی سرزمین سے تعلق رکھنے والے، برطانیہ کے معروف کشمیری نژاد سماجی و سیاسی رہنما میئر ہائی ویکمب ماجد حسین نے اپنے جذب? وطن اور روحانی وابستگی سے لبریز خطاب کے ذریعے مرکزی ایوانِ صحافت مظفرآباد کو محبت، ثقافت اور تعلق کی روشنی سے منور کر دیا۔ان کے ہمراہ ممتاز کشمیری شخصیت راجہ واصف سمیت مختلف معزز اراکین بھی موجود تھے۔پاکستان اور کشمیر سے ہمارا رشتہ محض جذباتی نہیں، بلکہ نسلی و روحانی ہیمیئر ماجد حسین نے کہا کہ“پاکستان اور کشمیر سے ہمارا تعلق صرف احساسات کا نہیں، بلکہ یہ ایک روحانی رشتہ ہے جو ہمارے خمیر میں شامل ہے۔ یہ رشتہ نسلوں سے چلا آ رہا ہے، جسے نہ وقت مٹا سکتا ہے اور نہ فاصلے کم کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ ان کے تینوں بیٹے بھی اپنے آبا و اجداد کی دھرتی سے اسی محبت کے جذبے سے سرشار ہیں۔جب بھی پاکستان آنے کا موقع ملتا ہے، تو مجھ سے پہلے میرے بیٹے تیار ہو جاتے ہیں، کیونکہ ان کے دلوں میں اس سرزمین سے جڑنے کی تڑپ ہے۔ یہ احساس میرے والدین کی دعاوں اور تربیت کا نتیجہ ہے، جنہوں نے ہمیں پاکستان و کشمیر سے روحانی نسبت کا درس دیا۔اپنی پہچان زندہ رکھنا ہر نسل کی ذمہ داری ہیانہوں نے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں میں اپنی جڑوں، اپنی تہذیب، اپنی زبان اور اپنے کلچر کا شعور زندہ رکھیں۔ چاہے ہم دنیا کے کسی بھی گوشے میں ہوں، پاکستان اور کشمیر ہماری شناخت کا حصہ ہیں، اور یہ شناخت کبھی مٹنی نہیں چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں نے برطانیہ میں سیکھا کہ اصل کامیابی کردار، دیانت اور خدمت میں ہے۔ قومیں اسی وقت ترقی کرتی ہیں جب وہ اپنی ثقافت اور اقدار کو سینے سے لگائے رکھتی ہیں۔لہڑی سے ہائی ویکمب تک ایک کشمیری بیٹے کا سفر پرمیئر ماجد حسین نے اپنی زندگی کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ وہ لہڑی گاؤں، میرپور کے باسی ہیں اور صرف نو برس کی عمر میں برطانیہ منتقل ہوئے۔انہوں نے 2017 میں پہلی مرتبہ مقامی سیاست میں قدم رکھا، 2021 میں دوسری بار منتخب ہوئے، اور 2025 میں تیسری بار بلا مقابلہ میئر منتخب ہوئے۔انہوں نے کہامیں نے کبھی اپنی جڑوں سے منہ نہیں موڑا۔ میں آج بھی وہی لہڑی کا بیٹا ہوں جو اپنی ثقافت، اپنی زبان، اپنے بزرگوں کی عزت اور اپنی دھرتی کے تقدس کو سب سے مقدم سمجھتا ہے۔ میری کامیابی کا اصل سرمایہ میرے والدین کی دعائیں اور محنت کی لگن ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بطور میئر انہوں نے اپنی چیئرٹی کے لیے‘کینسر ریسرچ یو کے’کا انتخاب کیا تاکہ انسانیت کی خدمت کے جذبے کو عملی صورت دی جا سکیمرکزی ایوانِ صحافت کشمیریوں کی اجتماعی آواز ہیمیئر ماجد حسین نے اپنے خطاب کے دوران مرکزی ایوانِ صحافت مظفرآباد کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ صرف صحافت کا مرکز نہیں بلکہ کشمیریوں کی اجتماعی آواز، ان کے درد، ان کے خواب، اور ان کی جدوجہد کا چہرہ ہے۔ یہاں کے صحافی عوام کے احساسات کے امین ہیں، اور میں سلام پیش کرتا ہوں ان تمام اہلِ قلم کو جو سچائی کے چراغ کو جلائے رکھتے ہیں۔
نوجوان ہمارا مستقبل ہیں سیاست، خدمت اور سچائی میں حصہ لیں انہوں نے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ سیاست اور سماجی خدمت کے میدان میں آگے بڑھیں، کیونکہ قوموں کی تعمیر نوجوانوں کے کردار سے ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں خاندان یا پس منظر نہیں بلکہ قابلیت دیکھی جاتی ہے۔ اگر ہمارے نوجوان سچائی، علم اور اخلاق کے ہتھیاروں سے لیس ہوں تو کوئی طاقت ان کی کامیابی کو روک نہیں سکتی۔محبت وہ رشتہ ہے جوسرحدوں سے نہیں بندھتاہیمیئر ماجد حسین نے مظفرآباد کے عوام اور صحافیوں کی محبت کو یادگار قرار دیتے ہوئے کہاجس والہانہ انداز میں میرا استقبال کیا گیا، اس کو میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ مظفرآباد کے لوگ اپنی محبت، خلوص اور وفاداری سے پہچانے جاتے ہیں۔ یہی وفاداری دراصل کشمیر کی اصل پہچان ہے۔انہوں نے آخر میں کہاکہ ہم وہاں رہ کر بھی آپ کے ساتھ ہیں۔ ہمارے دل پاکستان اور کشمیر کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ ہمیں اپنی نسلوں کو یہ احساس دینا ہے کہ وہ جہاں بھی ہوں، اپنی دھرتی ماں سے روحانی رشتہ کبھی نہ توڑیں۔ یہی ہماری شناخت، یہی ہمارا فخر ہے۔”مرکزی ایوانِ صحافت کے صدر سجاد قیوم میر، ٹی وی جے کے صدر آصف رضا میر، اور دیگر اراکین نے میئر ہائی ویکمب ماجد حسین کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیااور کہا کہ ایسے فرزندِ کشمیر پر ہم سب کو فخر ہے جو دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو، مگر دل اپنے وطن کے لیے دھڑکتا ہے۔