ڈرائیونگ لائسنس کا حصول‘برطانیہ کے ویزے سے بھی مشکل ہو گیا

مظفرآباد (راجہ اکمل جاوید سے)ڈرائیونگ لائسنس کا حصول شہریوں کے لیے خواب بن گیا برطانیہ کا ویزہ اور مظفرآباد میں لائسنس ایک جیسا جدید ڈیجیٹل نظام متعارف مگر مفلوج انٹرنیٹ سروس کے باعث شہریوں کے لیے درد سر بن گیا محکمہ پولیس کا انوکھا کارنامہ آزاد کشمیر میں آئی ٹی بورڈ کا محکمہ موجود وزیر موجود سیکریٹری فنڈز بجٹ موجود مگر پنجاب آئی ٹی بورڈ سے خفیہ معاہدہ کرکے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دیا گیا ساتھ ساتھ ریاست کو حاصل ہونے والے ریونیو بھی اب پنجاب آئی ٹی بورڈ کو جا رہا ہے محکمہ پولیس آزاد کشمیر کا اپنی ہے سرکاری نظام کے خلاف عدم اعتماد ہے کئی سالوں سے فعال کمپوٹر ائز لائسنس کو مزید بہتری کے نام پہ ریاست کو محصول سے محروم کردیا گیا آزاد کشمیر پولیس اور پنجاب آئی ٹی بورڈ کے درمیان معاہدے کو بھی خفیہ رکھا گیا ہے ایس ایس پی مظفرآباد میں لائسنس برانچ میں آئے روز شہریوں کے چکر وقت اور پیسہ کا ضیاع اور عملہ کے بے بسی کی تصویر بن گیا ایک نقظہ کی تبدیلی کیلیے بھی ایک طویل پراسس سے گزرنا پڑتا ہے فوج ریٹائرڈ ڈرایؤرز کے لائسنس گزشتہ چھ ماہ سے بند ہیں ایس ایس پی ریاض بخاری کی کوشش سے میڈیکل آفیسر کی سہولت کے مکتوب تحریر مگر ون ونڈو آپریشن پوری طرح فعال نہ ہو سکا جدید نظام نے اصطلاحات کا بھانڈہ پھوڑ دیا انٹرنیٹ کی سست روی اور آزاد کشمیر پوری طرح سپیڈ نہ ہونے سے بھی ان لائن فیس جمع سمیت دیگر مسائل جنم لینے لگے غلط پالیسیوں کے باعث آزاد اور فعال نظام عملی طور پہ پنجاب آئی ٹی بورڈ کے تسلط میں دے دیا گیا شہریوں کا اظہار ہے اگر پنجاب آئی ٹی بورڈ سے کام کروانا ہے حکومت آزاد کشمیر آئی ٹی بورڈ کا محکمہ کو ختم کر دے۔اس حوالہ سے جب محکمہ پولیس کے ایک اعلی آفیسر سے موقف لیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وفاقی آئی ٹی بورڈ جو وفاقی وزارت آئی ٹی کے ماتحت کے ترقیاتی منصُوبہ کے تحت سارے صُوبوں اور آزاد کشمیر میں پولیس کے بہت سارے منصُوبہ جات شروع کیے گئے ہیں۔ اس کی ساری فنڈنگ وفاقی حکُومت کی ہے۔ پُورے مُلک اور آزاد کشمیر میں ایک جیسے پروگرامات شروع کیے گئے ہیں جن کا مقصد پولیس ریکارڈ کو ایک جیسا اور بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانا ہے۔ یہ منصُوبہ دیگر صُوبہ جات کی طرح آزاد کشمیر میں بھی پنجاب آئی ٹی بورڈ نے مکمل کیا ہے۔ یاد رہے اس کیلئے جُملہ ضرورت سوائے افرادی قوت کے وفاقی حکُومت نے فراہم کی ہیں۔ منصُوبہ کی معیاد جُون میں ختم ہو چُکی ہے۔ گورنمنٹ آزاد کشمیر کی طرف سے متعین کردہ ڈرائیونگ لائسنس کی فیس ریاستی خزانہ میں جارہی ہے اور ڈرائیونگ لائسنس پر عاید حکُومت آزاد کشمیر کے دیگر ٹیکس بھی حکُومت کے خزانے میں جا رہے ہیں۔ رواں مالی سال میں صرف ڈرائیونگ لائسنس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا تخمینہ سو ملین (دس کروڑ) سے زائد ہے۔