جہلم ویلی خواتین کا راستہ روکنے پر دو نوجوانوں پربرہنہ کر کے تشدد،ویڈیو وائرل

ہٹیاں بالا(بیورورپورٹ)جہلم ویلی کے علاقہ کونا میں آوارہ گردی اور عورتوں کے راستے روکنے کے مبینہ الزام پر نصف درجن افراد نے اپنی عدالت لگاتے ہوئے دو نوجوانوں کو رات کی تاریکی میں اغواء،برہنہ کر کے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا،ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ایس جہلم ویلی کا نوٹس،ملزمان کے خلاف تھانہ چناری میں مقدمہ درج،گرفتاری کے لیے پولیس کے چھاپے جاری،ملزمان گرفتاری سے بچنے کے لیے فرار ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق محمد افضل مغل ساکن کونا نے تھانہ چناری کی دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ گذشتہ درمیانی شب سائل کا بیٹا انس افضل اور بھانجا مظہر محمود جو عارف خلجی کے گھر مزدوری پر مکان کا سامان لیکر جا رہے تھے،بوقت دو بجے رات چھٹی کی، سائل کے گھر آکر سو گئے،بوقت تین بجے رات ملزم مدثر ولد بشیر کھوکھر،منیب ولد خلیل الرحمن،ڈرائیور مٹھو،امتیاز،صدیق اور عارف پسران متولی کھوکھر ساکنان کونا نے انھیں گھر پر دستک دے کر اغواء کرلیا اور مدثر بشیر کے گھر لے گئے ملزمان نے دونوں کو رسیوں سے باندھ کروحشیانہ تشدد کرتے ہوئے شدید زخمی کیا،جوتوں کے ہار ڈالے،حبس بے جا میں رکھا اور گالم گلوچ کرتے رہے،ملزم مدثر نے الزام لگایا کہ یہ دونوں آوارہ گردی کے علاوہ عورتوں کے راستہ میں آتے ہیں،تقریباً بارہ گھنٹے حبس بے جا میں رکھنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے نوجوانوں کو جرگہ کر کے ہمارے حوالہ کیا گیا،سائل کا بیٹا اور بھانجا شدید زخمی، چلنے کے قابل نہیں ہیں،ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے،محمد افضل کی درخواست پر ایس ایچ او چناری چوہدری ممتاز احمد نے زخمی نوجوانوں کا میڈیکل کروانے کے بعد ملزمان کے خلاف زیر دفعات 452/342،227/506 اور 34پی سی کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر رکھے ہیں،ملزمان گرفتاری سے بچنے کے لیے علاقہ سے فرار ہو گئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔




