ابیٹ آبادتازہ ترینصوبائیقومی

ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر برداشت نہیں کرینگے ، وزیر اعلیٰ

ایبٹ آباد (نمائندہ خصوصی)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے عوامی مفاد کے ترقیاتی منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر کا راستہ روکنے کے لیے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نئی قانون سازی میں تاخیر کے ذمہ داروں کے خلاف سخت سزائیں تجویز کی جائیں گی، کیونکہ تاخیر سے منصوبوں کی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ عوامی منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، ان پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی، کیوں کہ یہ منصوبے عوام کے پیسے سے بنتے ہیں اور ان میں کوتاہی عوامی اعتماد کے منافی ہے۔ پیر کے روز محکمہ توانائی و برقیات کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے صوبے کے وفاق سے جڑے معاملات ایک بار پھر موثر انداز میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ محکموں کو مشترکہ مفادات کونسل کے زیر التوا امور کا فالو اپ کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ وفاق سے صوبائی حقوق کے لیے باضابطہ خط و کتابت شروع کی جائے۔ محمد سہیل آفریدی نے صوبے میں صنعتی شعبے کی ترقی کے لیے مقامی بجلی گھروں سے بجلی کی ترسیل و تقسیم کے لیے پلانز تیار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ مقامی بجلی صنعتوں کو رعایتی نرخوں پر دی جائے گی، معیشت کی بحالی اور روزگار کے فروغ کے لیے صنعتوں کی ترقی ناگزیر ہے۔ وزیر اعلیٰ کو محکمہ توانائی کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں، انتظامی امور اور ذیلی اداروں بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ شرکائ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مجموعی طور پر ملک میں پانی سے 10,625 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے جس میں 6,000 میگاواٹ صرف خیبر پختونخوا میں پیدا ہوتی ہے۔ مزید بتایا گیا کہ پیڈو کے 10 منصوبوں سے سالانہ 14 ارب روپے سے زائد آمدن ہو رہی ہے جبکہ مجموعی طور پر 452 میگاواٹ کے 3 منصوبے زیر تعمیر ہیں جن سے 26 ارب سالانہ آمدن متوقع ہے۔ اسی طرح 331 میگاواٹ کے 4 منصوبوں کی پروکیورمنٹ جاری ہے جن سے 30 ارب سالانہ آمدن متوقع ہے۔ رواں سال مکمل کیے گئے نئے 3 منصوبوں سے 4 ارب روپے اضافی آمدن متوقع ہے۔سیکرٹری انرجی اینڈ پاور اور محکمہ انرجی کے ذیلی اداروںکے سربراہان اجلاس میں شریک ہوئے۔

Related Articles

Back to top button