مظفرآباد

شہدائے جموں پر تقاریب‘سیمینارز,مشن جاری رکھنے کاعزم

سری نگر، مظفر آباد(محاسب نیوز‘خبر نگار خصوصی) کشمیری آج شہدائے جموں اس عزم کی تجدید کے طور پر منا رہے ہیں کہ وہ اپنے اقوام متحدہ کی قراردادوں سے تسلیم شدہ حقِ خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ چھ نومبر کشمیر کی تاریخ کا ایک سیاہ اور خونی باب ہے، جب ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کی افواج، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کی حمایت یافتہ ہندو انتہاپسندوں نے جموں کے مختلف علاقوں میں لاکھوں مسلمانوں کو بے دردی سے شہید کر دیا تھا۔ادھر آزاد جموں و کشمیر میں آج عام تعطیل ہے۔مساجد میں پاکستان، آزاد کشمیر کی سلامتی و خوشحالی اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ریاست کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں کشمیر لبریشن سیل، حریت اور مذہبی تنظیموں کی زیرِ اہتمام ریلیاں اور احتجاجی اجتماعات منعقد کیے گئے ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام مظفرآباد میں شہدائے جموں کی برسی کے موقع پر ان کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک پروقار اور باوقار کانفرنس منعقد کی گئی۔ یہ کانفرنس کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکرٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ کی قیادت میں منعقد ہوئی، جس میں سیاسی، مذہبی، سماجی اور طلبہ تنظیموں کے رہنماں سمیت مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مقررین نے شہدائے جموں کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 6 نومبر 1947 جموں و کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ باب ہے جس میں دو لاکھ سے زائد مسلمانوں کو صرف اس جرم میں قتل کیا گیا کہ وہ اسلام اور پاکستان سے وابستہ تھے۔ یہ قتلِ عام کسی اچانک فساد کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک منصوبہ بند اور منظم سازش تھی، جس کا مقصد جموں کی مسلم اکثریت کو ختم کرکے کشمیر کو بھارت میں شامل کرنے کی راہ ہموار کرنا تھا۔ مشتاق احمد بٹ نے اپنے تفصیلی خطاب میں کہا کہ شہدائے جموں ہمارے ماتھے کے جھومر اور ہماری قومی غیرت کا نشان ہیں۔ ہم ان کے وارث ہیں، ان کی قربانیوں کے امین ہیں، اور ان کے مشن کو زندہ رکھنا ہمارا ایمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ جون 1947 میں جب برطانیہ کی پارلیمنٹ نے تقسیمِ ہند کا فارمولا منظور کیا تو واضح طور پر طے ہوا کہ ہندو اکثریتی علاقے بھارت اور مسلم اکثریتی علاقے پاکستان میں شامل ہوں گے۔ کشمیر ہر لحاظ سے پاکستان کا حصہ بننا تھا، مگر نہرو، ماو?نٹ بیٹن اور مہاراجہ ہری سنگھ نے ایک خفیہ اور منظم سازش کے تحت جموں کے مسلمانوں کا قتلِ عام کروا کر آبادیاتی تناسب کو تبدیل کیا، تاکہ کشمیر کو بھارت کے قبضے میں لایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ 1947 کی وہ سازش آج بھی جاری ہے، آج نریندر مودی اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے، مودی حکومت کشمیر کے مسلم تشخص کو مٹانے، آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے اور کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین سے بے دخل کرنے کے منصوبے پر گامزن ہے۔ ریاست جموں کشمیر کے عوام آج یومِ شہدائے جموں عقیدت و احترام کے ساتھ منا رہے ہیں۔ اس موقع پر دارالحکومت مظفرآباد میں پاسبانِ حریت جموں کشمیر کے زیرِ اہتمام شہدائے جموں کی لازوال قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک عظیم الشان ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ریلی میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ”شہدائے جموں کو خراجِ تحسین کے جملے درج تھے۔ ریلی کے شرکاء نے قومی اور ریاستی پرچم بلند کیے اور پُرعزم نعرے لگائے جن میں ”سلام ہو سلام ہو شہدائے جموں کو سلام ہو”, ”خون رنگ لائے گا، انقلاب آئے گا”, اور ”شہدائے جموں زندہ باد زندہ باد” شامل تھے۔ریلی کی قیادت چیئرمین پاسبانِ حریت جموں کشمیر عزیر احمد غزالی، حریت رہنما مشتاق احمد بٹ، عثمان علی ہاشم مولانا محمود الحسن اشرف، مہاجرین نمائندگان راجہ محمد عارف خان، چوہدری محمد مشتاق، اقبال یاسین اعوان، محمد الطاف تانترے، سردار جاوید احمد خان، صمد جان بٹ، گلزار احمد تانترے، محمد یونس میر، بلال احمد فاروقی، راجہ سجید خان، محمد اسلم انقلابی، منیر احمد کونشی، محمد اسحاق شاہین، اور دیگر قائدین نے کی۔اس موقع پر چیئرمین پاسبانِ حریت عزیر احمد غزالی نے کہا کہ کشمیری عوام آج شہدائے جموں کو خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

Related Articles

Back to top button