تازہ ترینصوبائیقومی

صوبے میں نرسنگ ایمرجنسی نافذ صحت کے شعبہ کی ترقی میں وسائل آڑے نہیں آنے دینگے ، وزیراعلیٰ

پشاور (بیورو رپورٹ)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیرصدارت محکمہ صحت کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں شعبہ صحت کی مجموعی صورتحال، جاری اصلاحات اور مستقبل کی ضروریات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ نے نرسز کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر صوبے میں’نرسنگ ایمرجنسی‘ نافذ کرنے کا اعلان کیا اور نرسز کی خالی آسامیوں پر ایٹا کے ذریعے بلاتاخیر بھرتیاں یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی۔ انہوں نے نرسنگ کے تربیت یافتہ 650 سلاٹس کے حصول کے لیے نرسنگ کونسل کو نیا مراسلہ تحریر کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے ہسپتالوں اور مراکز صحت میں ڈاکٹرز اور اسپیشلسٹس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے بھرتیوں کا جاری عمل بھی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ بھرتیوں کے مجموعی عمل میں میرٹ اور شفافیت پر کوئی سمجھوتا نہ کیا جائے۔ انہوں نے پولیو، ڈینگی اور ملیریا جیسے امراض کے تدارک کے لیے ٹھوس اور مو ¿ثر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ڈینگی کی روک تھام کے لیے ڈینگی ایکشن پلان پر بروقت اور من و عن عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں ادویات اور آلات کی خریداری کا عمل یکم جنوری سے ہر صورت شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی تاخیر کی گنجائش موجود نہیں۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔ اس موقع پر انہوں نے پشاور کے موجودہ ٹرشری کیئر ہسپتالوں پر بڑھتے ہوئے بوجھ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے پشاور، کوہاٹ اور ملاکنڈ میں کثیر بیڈز پر مشتمل نئے ہسپتالوں کے قیام کا جائزہ لیا جائے اور اس سلسلے میں قابل عمل تجاویز پیش کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کے مطابق ہنگامی بنیادوں پر نئے اقدامات کرنا ہوں گے جس کے لیے قابل عمل اور حقیقت پسندانہ حکمت عملی وضع کرنا ناگزیر ہے۔اجلاس میں خیبر انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کی تکمیل اور اسے جلد فعال بنانے کے لیے بھی ہدایات جاری کی گئیں۔ وزیر اعلیٰ نے اس سلسلے میں ذمہ داران کو نوٹس جاری کرنے اور پیشرفت سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ شعبہ صحت میں جاری تمام ترجیحی منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے گا اور عوامی فلاح کے منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے کہا کہ صحت کا شعبہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت وسائل کی کمی کو صحت عامہ کی بہتری کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دے گی۔ اجلاس کو محکمہ کے تحت مختلف ہیلتھ سروسز، بجٹ اخراجات، ترقیاتی منصوبوں، اصلاحاتی اقدامات اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مجموعی طور پر 182 منصوبے شامل ہیں جن میں سے 76 منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں۔اسی طرح نو فلیگ شپ منصوبوں پر بھی کام جاری ہے جس میں ڈی آئی خان میں برن سنٹر کا قیام، صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں ضرورت کی بنیاد پر ہیلتھ لیبز کا قیام، کوہاٹ انسٹییٹوٹ آف میڈیکل سائنسز کا قیام، لیاقت میموریل ٹیچنگ ہسپتال کو ہاٹ کی تعمیر نو، ڈی ایچ کیو ہسپتال مردان کی سٹینڈرڈائزیشن جیسے اہم منصوبے شامل ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ ضم اضلاع میں صحت سہولیات کی بحالی اور پیر ا پلیجک سنٹر کے قیام ، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں موجود ایکسڈنٹ اینڈ ایمرجنسی یونٹ اور آئی سی یو کی اپ گریڈیشن، ضلع اپر چترال میں نرسنگ کالج کے قیام ، صوبہ بھر میں مراکز صحت کی بحالی، ای پی آئی پروگرام کی مضبوطی سمیت51 میگا ترجیحی منصوبوں پر بھی پیشرفت جاری ہے۔

Related Articles

Back to top button