مظفرآباد

جہلم ویلی‘316افراد میں ہیپاٹائٹس سی کی تصدیق‘ کالایرقان وبائی شکل اختیارکرگیا

ہٹیاں بالا (اسلم مرزا سے)جہلم ویلی عطائی ڈاکٹر انسانی جان کے لیے خطرہ بن گئے‘جہلم ویلی میں عطائی ڈاکٹروں نے سیکڑوں افراد کو موت کے منہ میں دھکیل دیا،عطائی ڈاکٹروں کی ادویات کے استعمال کے باعث تین سو سے زائد افراد کے کالے یرقان میں مبتلا ہونے کی سرکاری سطح پر تصدیق ہو گئی ہے۔علاقہ میں شدید خوف وہراس،عوام میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ڈی ایچ او جہلم ویلی ڈاکٹر طاہر رحیم مغل کی زیر نگرانی محکمہ صحت کی ٹیم نے ہٹیاں بالا کے مضافاتی علاقہ سینا دامن میں ایک عطائی ڈاکٹر کا میڈیکل سٹور سیل کردیا،جبکہ سینا دامن میں لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے دوسرے میڈیکل سٹور کا مالک محکمہ صحت کی ٹیم کے آنے کی خبر ملتے ہی سٹور بند کر کے غائب ہو گیا محکمہ صحت جہلم ویلی کو اطلاع ملی کہ جہلم ویلی کی یونین کونسلوں سینا دامن اور پاہل میں کالے یرقان کی بیماری وبائی شکل اختیار کر رہی ہے جس پر ڈی ایچ او ڈاکٹر طاہر رحیم مغل کی زیر نگرانی میڈیکل ٹیموں نے سینا دامن میں (900) نو سو افراد کے ٹیسٹ کیے جن میں سے 300 تین سو زائد افراد اور یونین کونسل پاہل میں 1200 بارہ سو افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے سولہ افراد کے کالے یرقان کے مرض میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی،ڈی ایچ او جہلم ویلی ڈاکٹر طاہر رحیم مغل،ڈرگ انسپکٹر راجہ شعیب اور دیگر نے سینا دامن بازار میں عطائی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے میڈیکل سٹور کو سیل کردیا جبکہ دوسرے میڈیکل سٹور کا مالک محکمہ صحت کی ٹیم کی آنے کی خبر ملتے ہی سٹور بند کر کے بھاگ گیا،یاد رہے کہ چند سال قبل بھی سینا دامن میں عطائی ڈاکٹروں کی ادویات کے باعث کالے یرقان میں مبتلا ہو کرمتعدد افراد جان کی بازی ہار گئے تھے،اس کے علاوہ کچھ عرصہ قبل بھی محکمہ صحت کی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سینادامن میڈیکل سٹور کو سیل کیا گیا تھا،بعد ازاں وہ کیسے دوبارہ کھل گیا اس بارہ میں کوئی واضع معلومات سامنے نہیں آپائیں،ڈی ایس ایچ او جہلم ویلی ڈاکٹر طاہر رحیم مغل نے فون پر بتایا کہ پولیو مہم کے شروع ہونے کے باعث تین دن کے لیے دونوں یونین کونسلوں میں ٹیسٹنگ کا عمل روکا گیا ہے،تین دن بعد مزید لوگوں کے ٹیسٹ کریں گے،جن لوگوں میں کالے یرقان کے مرض کی تصدیق ہو چکی ہے ان کا ایک اور فری ٹیسٹ کرنے کے بعد فری علاج شروع کیا جائے گا،عوامی حلقوں نے جہلم ویلی بھر میں چند روپوں کی لالچ میں عوام کی جانوں سے کھیلنے والے عطائی ڈاکٹروں کے میڈیکل سٹور سیل کرنے کی کارروائی کو آٹے میں نمک کے برابر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف باقائدہ طور پر سرکار کی مدعیت میں مقدمات درج کروا کر انھیں گرفتار کر کے سخت سے سخت سزائیں دی جائیں۔

Related Articles

Back to top button