مظفرآباد

جن رہائش گاہوں سے ڈینگی لاروا ملا کارروائی ہو گی،محکمہ صحت

مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز (متعدی امراض)آزاد کشمیرڈاکٹر محمد فاروق اعوان‘اے ڈی ایچ او مظفرآباد ڈاکٹر قراۃ العین شفیق نے کہا ہے کہ مظفرآباد شہر میں بڑھتے ہوئے ڈینگی کیسز کے پیش نظر ڈینگی پلان آف ایکشن /ریگولیشن ایکٹ 2017 کے تحت ایسے علاقہ مکین جن کی رہائش گاہوں سے ڈینگی لاروا برآمد ہو گا ان کے خلاف باقاعدہ قانونی کارروائی کا آغاز ہو گا، محکمہ صحت عامہ (متعدی امراضِ)ڈینگی کی وبائی صورت کے کنٹرول/انسانی جانوں کو ڈینگی وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہا ہے،ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز پریس رہلیز کے دوران کیا،اس موقع پر غلام فرید نواز انٹومالوجسٹ،ریاض احمد چغتائی افیسر شماریات، سید لیاقت حسین نقوی انچارج فوگنگ سکواڈ،عبدالرشید مغل بیگ ٹیکنیشن/ فوکل پرسن، کے علاؤہ دیگر ٹیکنیشن بھی موجود تھے، ڈاکٹر قرآۃ العین ADHO کا کہنا تھا، فیلڈ /فوگنگ سکواڈ کی رپورٹ کے مطابق پرائیویٹ سیکٹر میں ڈینگی مریضان کو آئیسولیٹ نہ کیئے جانے کی وجہ سے محکمہ کو ڈینگی کے outbreak کے کنٹرول میں مشکلات آرہی ہیں، اس حوالہ سے محکمہ کی جانب سے سرکلر جاری کردیا گیا ہے،پرائیویٹ ہاسپیٹل/لیب ڈینگی کنفرم کیسز/مریضان کوایمز/CMH آئیسولیشن کیلئے دیگر کریں، تاہم جو مریض بہتر/نارمل حالت میں ہوں انھیں بھی دو ہفتوں کیلئے ہوم آئیسولیٹ کیئے جانے کا مشورہ دیا جائے،اس مقصد کیلئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس مظفرآباد فری بیڈنیٹ اور سپرے کا اہتمام کررہا ہے،معدود سٹاف کے باوجود محکمہ کا ٹیکنیکل سٹاف بڑی جانفشانی سے دن رات اقدامات کررہا ہے، شہری فیلڈ سٹاف سے تعاون کریں،ڈینگی کی دنیا کی نصف آبادی ڈینگی وائرس کی زد میں ہے،سالانہ 70/80 کروڑ افراد ڈینگی سے متاثرہ ہوتے ہیں،جن میں سے پچیس تیس لاکھ افراد لقمہ آجل بن جاتے ہیں،بروقت علاج/احتیاطی تدابیر اختیار کرنیسے انسانی جانیں بچائی جاسکتی ہیں، نوے فیصد افراد میں یہ مرض نزلہ زکام کی شکل ظاہر ہو تی ہے،جسے عموماً نزرانداز کر دیا جاتا ہے،ڈینگی فیور ایک خاص قسم کے مچھر Aedes کے کاٹنے سے ہوتا ہے،ڈینگی وائرس کے خلاف جاری جنگ میں طلبہء اساتذہ کرام، سفیر کا کردار ادا کرسکتے ہیں،سکواڈ کی جانب سے الہادی پبلک سکول میں ہیلتھ کا انعقاد بھی کیا گیا،طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے غلام فرید نواز انٹومالوجسٹ، سیدلیاقت حسین نقوی انچارج مانیٹرنگ/فوگنگ سکواڈ کا تھا، اساتذہ اورطلبہ ایک بہترین سفرنا کردار ادا کر کے ڈینگی کی وبائی صورتحال کے کنٹرول میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں،صفائی نصف ایمان ہے، اج ہمیں یہ عہد کرنا ہے ہم اپنے گھر گلی محلہ کی صفائی ستھرائی میں کسر نہیں چھوڑیں گے،اسلام کی بنیادی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنے آپ کو ڈینگی وائرس،چکن گونیا،یلوفیور،سمیت دیگر متعدی امراض سے محفوظ رکھ سکتیہیں،لیاقت نقوی کا مزید کہنا تھا،حالیہ سیزن کی دوران وبائی امراض ملیریا، ڈینگی فیور،الٹی پیچش ہیضہ، ٹائیفائیڈ، فلو،الرجی کے علاوہ پھیپھڑوں کی بیماریوں سے محفوظ رہنے کیلئے عوام احتیاطی تدابیر اختیار کریں،مون سون سیزن میں عموماً بیماریوں میں اضافہ ہو جاتا ہے،اپنے ارد گرد کے ماحول کو صاف اور خشک رکھیں،مکانوں کے دروازوں کھڑکیوں،روشن دانوں میں جالی لگوائیں،مچھر دانی بھگاؤلوشن کا استعمال کریں۔ آنکھوں کے پیچھے درد ہونا،جلد پر خارش نما سرخ دھبے نمودار ہونا، ہڈیوں اور جوڑوں میں درد ہونا، سانس لینے میں دشواری، ڈینگی فیور کی علامات ہیں، ڈینگی فیور کی صورت میں ماسوائے پیناڈول کے علاوہ خون پتلا کرنے والی ادویات مریض کو ہرگز استعمال نہ کرائی چاہئیے۔حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں۔ماحول خشک اور صاف دینگی سے نجات،،،صحت زندگی ہے اپنا خیال رکھیئے۔

Related Articles

Back to top button