سپریم کورٹ کے حکم امتناعی کے باوجود کامسر، شوائی نالہ سے کرش نکاسی

مظفرآباد(سپیشل رپورٹر)سپریم کورٹ کے حکم امتناعی کے باوجود چوری چھپے کامسر/چٹہ کھٹہ اور نالہ شوائی سے کرش اور خاکہ کی ترسیل کا سلسلہ جاری۔ ماحول کو شدید خطرات لاحق،صدر تھانہ نے گزشتہ روز ایک مشین ایکسی ویٹر نالہ کامسر سے عارضی بنیادوں پر ضبط کر لی۔ تفصیلات کے مطابق بانڈی میر سمدانی چہلہ بانڈی، دھنی مائی صاحبہ کے عوام نے ممبرا سمبلی مشیر حکومت محترمہ نثارہ عباسی کے ذریعے آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ سے کامسر سے کسی بھی قسم کی کرش، خاکہ، بجری اٹھانے پر پابندی عائد کروا دی تھی اور ساتھ ہی کامسر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں کرش مشینیں لگانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی ان کرش مشینوں پر پابندی 2سال سے جاری ہے کیونکہ یہ کرش مشینیں قانون قاعدے مطابق لگائی گئی ہیں اور نہ ہی قانون کے مطابق چلائی جا رہی ہیں دھنی مائی صاحبہ، چہلہ بانڈی، بٹمنگ کے عوام کو شدید ماحولیاتی خطرات لاحق تھے اور ساتھ ہی نیلم ویلی کی دفاعی روڈ اور ساتھ ہی 3پل ان کرش پلانٹوں کی خطرات کی زد میں تھے جس کی بناء پر کرش مشینوں کو قانون کے دائرے میں لانے کیلئے حکم امتناعی جاری کیا گیا تھا اور ساتھ ہی پانی بھی آلودہ ہو رہا تھا حالانکہ یہ پانی شہر کو سپلائی کیا جا رہا ہے۔ آمدہ اطلاعات کے مطابق رات کے وقت نالہ شوائی، کامسر کے مقامات سے خاکہ بجری اٹھانے کا سلسلہ جاری ہے یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر گزشتہ روز تھانہ صدر نے ایک ایکسی ویٹر اپنے قبضے میں لے لی ہے یہ ایکسی ویٹر بھاری پتھر ہٹا کر خاکہ بجری جمع کرنے میں مصروف تھا۔