کالمز

بھیڑی بائی پاس روڈ کی تعمیر کے فوائد

حالیہ برسوں طوفانی بارشوں کے باعث نالوں میں تغیانی اور کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سے پٹہکہ بھیڑی اور صادقہ بٹ درہ مین رابطہ پل بری طرح متاثر ہوا جس سے رابطہ منقطع ہو گیا پل کی مرمت ضروری مگر مستقل حل نہیں کیونکہ موسمیاتی تبدیلیاں بارشوں میں اضافہ کا سبب بنیں گی اس لیے کہوڑی بائی پاس دفاعی روڈ کی طرح بھیڑی بائی پاس روڈ تعمیر کرنا انتہائی ضروری ہے جو مستقل، آسان، کم فاصلے والا، اور ہیوی ٹریفک کے لیے موزوں ہوگا اس سے پانچ سے زائد گاؤں اور تین یونین کونسلوں کی عوام نئی سڑک سے مستفید ہوں گے، مقامی زمینداروں کی زمینوں کی قیمت بڑھے گی گھر میں بہترین روزگار میسر ہو گا اور طلبہ کو مزید تعلیمی سہولیات دستیاب ہوں گی پٹہکہ بھیڑی بائی پاس روڈ کی تعمیر کیسات بڑے فوائد ملاحظہ فرمائیں قارئین کرام آپ سب کے علم میں ہے کہ اس سال کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سے پٹہکہ بھیڑی روڈ کو ملانے والا بٹدرہ صادقہ مین رابطہ پل بری طرح ڈیمج ہو گیا یہ پل ڈیمج ہونے کی وجہ سے پٹہکہ بھیڑی ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی یونین کونسل بھیڑی پٹہکہ کا زمینی رابطہ مکمل طور پر ختم ہو گیا جبکہ یونین کونسل مچھیارہ اور یونین کونسل پہالیاں کے جزوی علاقے بھی پٹہکہ سے کٹ گے ابھی اس پل کی بحالی کے لیے حکومتی وسائل خرچ کیے جا رہے ہیں جبکہ پل کی مرمت یا نئی تعمیر بھی ہمیشہ اس سڑک کی مستقل اور پائیدار بحالی کی ضمانت نہیں ہے کیونکہ دنیا میں کلائیمٹ چینج کی وجہ سے اس سال کی نسبت اگلے سال 70 فیصد زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے لہذا یہ پل مستقبل میں مزید متاثر ہو سکتا ہے پٹہکہ بھیڑی روڈ کے مستقل اور پائیدار حل کا واحد ذریعہ متبادل پٹہکہ سے بھیڑی بائی پاس روڈ کی تعمیر ہے متبادل روڈ کی تعمیر کے درجہ ذیل فوائد ہیں یہ روڈ ہمیشہ کے لیے مستقل بنیادوں پر بحال رہے گی اور ہنگامی حالات میں محفوظ راستہ کے طور پر استعمال ہو گئی متبادل روڈ کا گریڈ اتنا آسان ہوگا کہ اس مجوزہ روڈ پر ہیوی ٹریفک مثلا 10 سیکڑے, بجری/ ریتی والا ڈمپر اور سو دو سو بیگ سیمٹ والا ٹرک اور 40/50 سیٹر بسیں بھی آسانی سے چلائی جا سکیں گی ون ٹن (10/100)گریڈ والی سڑک پر گاڑی تیسرے چوتھے گیئر میں چلائی جا سکتی ہے نئے سروے سے گزشتہ روز میں موجود سات عدد موڑ یو ٹرن کے خاتمہ کے ساتھ موڑوں کے ٹف گریڈ کا خاتمہ بھی ہو جائے گا نئے سروے کی وجہ سے پٹہکہ بھیڑی روڈ کا فاصلہ بھی چار کلومیٹر کم ہو جائے گا نئے سروے کے مطابق مزید پانچ سے زائد گاؤں کی آبادی مین سڑک کی سہولت سے مستفید ہو سکے گی جس علاقے سے یہ مین سڑک گزرے گی اس علاقے کی کاپ زمینیں بھی کمرشل بن جائیں گی اس علاقے کے سٹوڈنٹس کو سکول اور کالجز کی بسوں کے ذریعے بھیڑی پٹہکہ اور مظفراباد تک روزانہ آنے جانے کی سہولت میسر آئے گی مزکورہ بالا فوائد اس علاقے کے لوگوں کی نسلوں کی خوشحالی کے ضامن ثابت ہوں گے میری رائے ہے کہ حکومت پاکستان۔حکومت آزاد کشمیر۔محکمہ سیاحت۔مچھیارہ نیشنل پارک۔اور بالخصوص پاکستان آرمی اس دفاعی محفوظ روڈ کی تعمیر کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائیں گے اور کوٹلہ ایکسپریس وے کے نام سے مانسہرہ ایبٹ آباد سے براستہ پٹہکہ نصیرآباد آزاد کشمیر بٹنگاں۔ نلہ کلس۔ چوکی۔بھیڑی۔سے سیاحتی مقامات جبسر کوہ مکڑا پہاڑ کے راستے ناراں۔ کاغان۔شوگراں۔ منا پایہ سے کے پی کے باآسانی سفر کرتے ہوئے قدرت کی عطا کردہ نعمتوں اور حسن سے مالا مال خوبصورت ترین وادیوں کا دیدار کرتے ہوئے محفوظ مقامات تک پہنچ سکتے ہیں قارئین کرام درج بالا سطور میں ایک کڑوے سچ کو قلمبند کیا ہے اس کا مقصد نہ ہی کسی کی دل آزاری کرنا ہے نہ تنقید اظہار رائے ہر ایک کا حق ہے اس کا مقصد عوامی مسائل کے حل کے لیے ارباب اختیار تک رسائی ممکن بناناہے میری دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ میری جنت وادی کوٹلہ کو ہمیشہ ہنستا بستا رکھے اور دن دگنی رات چوگنی ترقی نصیب فرمائے آمین ثم آمین یارب العالمین

Related Articles

Back to top button