ڈی جی صحت عامہ کی آسامی 4ماہ سے خالی، محکمانہ ٹھپ
مظفرآباد (محاسب نیوز)ڈی جی صحت عامہ کی آسامی چار ماہ سے خالی، محکمانہ اُمور ٹھپ، ایک ہزار سے زائد فائلیں التواء کا شکار، علاج معالجہ کے سینکڑوں کیسز کارروائی کے منتظر، ریٹائرمنٹ کی وجہ سے خالی ہونے والی ڈی جی کی اسامی پر تعیناتی کیلئے حکومت فیصلہ کرنے میں ناکام، ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر کے دوسرے بڑے محکمے صحت عامہ میں ڈائریکٹر جنرل کی اسامی گزشتہ چار ماہ سے خالی ہے، یہ اسامی ڈاکٹر فاروق نور کی ریٹائرمنٹ کی وجہ سے خالی ہوئی تھی جس پر تعیناتی کیلئے حکومت نے فوری اقدام اٹھانا تھا مگر کوشش کے باوجود چار ماہ کے دوران ڈائریکٹر جنرل صحت عامہ کی تعیناتی ممکن نہیں ہو سکی جو گڈ گورننس کے دعوؤں پر سوالیہ نشان ہے، ڈائریکٹر جنرل صحت عامہ محکمہ کا انتظامی سربراہ ہے جس کے ماتحت 10اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال، تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال، بیسک ہیلتھ یونٹ اور رورل ہیلتھ سینٹر میں ہزاروں ملازمین کام کرتے ہیں، ڈی جی کی ریٹائرمنٹ کے بعد اس اسامی کا اضافی چارج بھی کام چلاؤ پالیسی کے تحت کسی کو نہیں سونپا گیا چنانچہ چار ماہ کے عرصہ میں محکمہ صحت عامہ عملاً مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، ہزاروں فائلیں کارروائی کی منتظر ہیں، ڈی جی کی عدم دستیابی کے باعث بیرون آزادکشمیر علاج معالجہ کے سینکڑوں کیسز بھی زیر التواء پڑے ہوئے ہیں، محکمانہ ذرائع کے مطابق ڈی جی ہیلتھ کی اسامی پر تعیناتی کیلئے محکمہ کے گریڈ 20میں سینئر آفیسر کا ہونا ضروری ہے اور اس وقت محکمہ کے اندر گریڈ 20کے کئی افسران موجود ہیں، حکومت آزادکشمیر پسندیدہ آفیسر دستیاب نہ ہونے کے باعث ڈی جی کی تعیناتی نہیں کر رہی، محکمانہ اُمور ٹھپ ہونے اور مفاد عامہ کے معاملات متاثر ہونے کے باوجود ڈی جی ہیلتھ کی عدم تعیناتی گڈ گورننس کے دعوؤں کی نفی کے ساتھ ساتھ حکمرانوں کے قول و فعل کے تضاد کو بھی بے نقاب کر رہی ہے۔




