سوشل میڈیا،بعض حکومت شخصیات کی تشہیر پر سرکاری وسائل سیکریٹ فنڈ استعمال؟

مظفرآباد(سردار ابو بکر صدیق) سابق دور حکومت میں سوشل میڈیا کے ذریعے بعض حکومتی شخصیات کی تشہیر کے لیئے سرکاری وسائل اور سیکرٹ فنڈکے استعمال کے حوالے سے چہ مگوئیاں و قیاس آرائیاں شروع، سوشل میڈیا پر سیکرٹ فنڈ سے ایک گمنام کردار کو ماہانہ تین لاکھ روپے ادا کرنے اور مخصوص سوشل میڈیا ورکرز کو سرگرمیوں کیلئے کیمرے، موبائل اور دیگر لوازمات سرکاری فنڈ سے خرید کر دینے کے انکشافات نے سیاسی اور صحافتی حلقوں میں کھلبلی مچا رکھی ہے، اس حوالے سے بعض میڈیا ہاؤسز کو کروڑوں روپے کی ادائیگی کے الزامات میں سوشل میڈیا کی زینت بن رہے ہیں،سابق وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے مقامی، ریاستی وقومی الیکٹرانک میڈیا کو نظر انداز کرتے ہوئے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی شخصیت اور حکومتی کارکردگی اجاگر کرنے کی حکمت عملی اختیار کی تھی اور اس پر عملدرآمد کیلئے راولپنڈی اسلام آباد کے مشہور زمانہ سکیم خور گروہ کی خدمات حاصل کی گئی تھیں، سابق کشمیر کونسل کے فنڈ سے جعلی اور فرضی اور ترقیاتی منصوبوں کے نام پر آزادکشمیر کے خزانے سے لوٹ مار میں ناکامی کے بعد سکیم خور گروہ نے آزادکشمیر کے سابق وزیراعظم کی قربت اور اعتماد حاصل کر کے انہیں مہتاما کے طور پر ریاستی عوام کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی سوشل میڈیا کے ذریعے سابق وزیراعظم کو ریاست کا فرشتہ حکمران ثابت کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں تو زرخیر گروہ نے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے آزادکشمیر کے قومی خزانے پر ہاتھ صاف کرنے کی کوششیں کیں، آزادکشمیر کابینہ کے پہلے اجلاس میں مبینہ طور پر سابق وزیراعظم کی سوشل میڈیا سرگرمیوں پر اٹھنے والے اخراجات اور کچھ میڈیا ہاؤسز کو ادائیگیوں کے معاملات زیر غور لائے گئے جنہیں کابینہ نے پذیرائی نہیں دی


