پیر مظہر شاہ کے پرجوش خطاب نے بنگلہ دیشی عوام کو گرما دیا‘پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے

ڈھاکہ (پی آئی ڈی/محاسب نیوز)وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ کا بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں عظیم الشان سیرت کانفرنس سے خطاب۔ ڈھاکہ کے تاریخی میدان میں ہزاروں افراد پیر محمد مظہر سعید شاہ کے استقبال کے لیے امڈ آئے۔ سیرت کانفرنس سے پیر محمد مظہر سعید شاہ ت کے پرجوش خطاب نے بنگلہ دیشی عوام کو گرما دیا۔ امت مسلمہ کی وحدت، بنگلہ دیش اور پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے بازی، فضا ”پاکستان سے رشتہ کیا’ لا الہ الا اللہ ” کشمیریوں سے رشتہ کیا لا الہ الا اللہ، کے نعروں سے گونج اٹھی۔ سیرت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ میرا مشن اتحادِ امت ہے، اور میرا نعرہ ہے: ’ہم سب امت ہیں۔ اسی پیغام کے تحت ہم دنیا بھر کے مسلمانوں کو یکجا کریں گے، تاکہ وحدت، بھائی چارے اور اخوت کا عملی مظاہرہ ہو سکے۔ انہوں نیکہا کہ الحمدللہ دو قومی نظریے اور کلمہ طیبہ ”لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ” بنگلہ دیش کے میدانوں اور سڑکوں پر گونج رہا ہے۔ پاکستان، کشمیر، ترکی اور بنگلہ دیش کے مسلمانوں کا آپس میں ایمان کا رشتہ ہے۔ ہم مسلمان ایک امت ہیں ہم اپنی جغرافیائی لسانی شناخت کے باوجود ایک قوت ہیں۔ ہم متحد تھے اور متحد رہیں گے، ہم ماضی کی غلطیوں کو دہرانے کے بجائے غلطیوں کی تلافی کریں گے اور باہمی محبت اور اتحاد اور قوت مسلمہ کے درمیان تجارت اور مسلمان ملکوں میں سیاسی استحکام پر محنت کریں گے۔ سیرت کانفرنس سے بنگلہ دیش بھر کے جید علماء کرام نے خطاب کیا۔ کانفرنس سے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے وزیر مذہبی برائے مذہبی امور ڈاکٹر ایف ایم خالد، پیر آف چرمنائی، جامعہ امداد العلوم فریدہ آباد ڈھاکہ کے معتمم شیخ الحدیث مولانا عبدالقدوس، مولانا عماد الدین محدث فرید آباد نے بھی خطاب کیا۔وزیر اطلاعات پیر محمد مظہر سعید شاہ کا کہنا تھا کہ کلمے کا رشتہ پوری دنیا کے مسلمانوں کو آپس میں جوڑتا ہے اور اتحاد و اتفاق پیدا کرتا ہے۔ کشمیر اور غزہ کے مسلمان پوری امت کی توجہ کی منتظر ہیں۔ سات دھائیوں سے امت خاموش تماشائی ہے۔ امت کو چاہیے کہ وہ اس وقت پاکستان کی پشت پر کھڑی ہو۔ بنیان المرصوص میں معرکہ حق کے دوران پاکستان نے بھرپور ایمانی طاقت کے ساتھ اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ اگر آج دنیا اسلام کے پانچ ملک اکٹھے ہو جائیں، عالم عرب ملائشیا، ترکی، پاکستان اور افغانستان تو پوری امت مسلمہ ان کی پشت پر متحد ہو سکتی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ باہم امت کے اندر اتحاد اور اتفاق کیلئے محنت کریں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی عوام کی محبت میرے لیے ایک اثاثہ ہے اور میں یہاں سے محبت کا پیغام لے کر پاکستان اور کشمیر جاؤں گا میرے لیے ڈھاکہ بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا مظفراباد اور اسلام آباد اہم ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسلام اور ایمان کی نسبت سے ہم سب ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔