کالمزمظفرآباد

پاکستان سویٹ ہوم: پاپا جانی کے خواب کی تعبیر

تحریر: سردار عبدالخالق وصی

رکنِ قومی اسمبلی و سابق چیئرمین بیت المال پاکستان اور انسان دوستی کی درخشاں مثال زمرد خان المعروف پاپا جانی کی بے لوث جدوجہد کا نتیجہ ہے۔پاپا جانی کے نام سے وہ اس لیے مشہور ھیں کہ سویٹ ھوم کے سب بچے انہیں پاپا جانی کہتے ھیں۔ پاپا جانی نے یتیم بچوں کی محرومی کو محض ایک سماجی مسئلہ نہیں بلکہ ایک قومی ذمہ داری کے طور پر دیکھا۔ ان کا پختہ یقین تھا کہ یتیم بچے ترس، ہمدردی یا خیرات کے نہیں بلکہ تعلیم، تربیت، خود اعتمادی اور مساوی مواقع کے حقدار ہیں۔ یہی فکر و فلسفہ پاکستان سویٹ ہوم کے قیام کا سبب بنا-97ایک ایسا ادارہ جو خیرات کے روایتی تصور سے بلند ہو کر وقار، خودداری اور روشن مستقبل کی بنیاد رکھتا ہے۔بانی اور پیٹرن اِن چیف کی حیثیت سے زمرد خان نے پاکستان سویٹ ہوم کو محض ایک یتیم خانہ بنانے کے بجائے ایک منظم، ہمہ جہت اور باوقار تعلیمی و تربیتی نظام میں ڈھالا۔ یہاں بچوں کو گھر جیسا ماحول، معیاری تعلیم، صحت کی سہولیات، اخلاقی و دینی تربیت اور ہمہ گیر شخصیت سازی کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ وہ معاشرے میں خود کو بوجھ نہیں بلکہ ایک قیمتی قومی سرمایہ سمجھ سکیں۔ یہی وژن آج پاکستان سویٹ ہوم کی شناخت، اس کی ساکھ اور اس کی اصل طاقت بن چکا ہے۔وقت کے ساتھ ساتھ پاکستان سویٹ ہوم نے اپنے فلاحی دائرہ? کار کو وسعت دی اور یہ حقیقت عملی صورت اختیار کر گئی کہ اگر یتیم اور مستحق بچوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم، نظم و ضبط اور درست رہنمائی فراہم کی جائے تو وہ بھی قومی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اسی سوچ کے تحت یتیم بچوں کے لیے کیڈٹ کالج طرز کے معیاری تعلیمی ادارے قائم کیے گئے، سب سے پہلا کیڈٹ کالج راولپنڈی گوجر خان اور سوہاوہ کے درمیان ایک مخیر شخصیت کے عطیہ اراضی پر قائم کیا گیا جسے دنیا بھر کا پہلا خالصتاً یتیم بچوں کا کیڈٹ کالج ھونے کا اعزاز حاصل ھے جہاں جدید نصاب کے ساتھ نظم و ضبط، جسمانی تربیت، قیادت سازی اور قومی شعور کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ یہ ادارے اس بات کی عملی مثال ہیں کہ مساوی مواقع ہی حقیقی سماجی انصاف کی بنیاد بنتے ہیں۔اسی وژن کا تسلسل اب آزاد جموں و کشمیر تک پہنچ چکا ہے۔ پاکستان سویٹ ہوم نے آزاد کشمیر کے لیے ایک کیڈٹ کالج طرز کے ادارے کی منظوری دی ہے جسے -93Pakistan Sweet Home Center of Excellence-94 کا نام دیا گیا ہے۔ یہ ادارہ آزاد کشمیر کے یتیم اور مستحق بچوں کے لیے اعلیٰ تعلیم، نظم و ضبط اور کردار سازی کا ایک منفرد مرکز ثابت ہوگا اور خطے میں معیاری تعلیم کے فروغ میں سنگِ میل کی حیثیت رکھے گا۔پاکستان سویٹ ہوم سینٹر آف ایکسیلینس رہاڑہ، راولاکوٹ کے قیام کا تصور برطانیہ میں مقیم رہاڑہ سے تعلق رکھنے والے سردار محمد نذیر خان نے پیش کیا۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد ریاست بھر سے تعلق رکھنے والے نادار اور مستحق بچوں کو معیاری تعلیم، مناسب خوراک، رہائش اور بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کرنا تھا۔ ابتدائی مرحلے میں سردار محمد نذیر خان اور مرحوم کرنل تصدق کی فیملی نے اس ادارے کی تعمیر کے لیے خطیر مالی معاونت فراہم کی، جس نے اس خواب کو عملی شکل دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔بعد ازاں 19-2018 کے دوران پروفیسر ڈاکٹر شاہد اے خان اور رہاڑہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ان کے رفقا نے پائن ہلز ویلفیئر فاؤنڈیشن رہاڑہ کے نام سے ایک فلاحی ادارہ قائم کیا اور اس منصوبے کی تکمیل کی ذمہ داری سنبھالی۔ اس مرحلے پر آزاد کشمیر بالخصوص رہاڑا کے مقامی افراد اور بیرونِ ملک مقیم کمیونٹی نے غیر معمولی جذبے کے تحت مالی تعاون فراہم کیا، جس کے نتیجے میں تقریباً 35 ہزار مربع فٹ پر مشتمل عمارت کا 80 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے۔اسی تناظر میں پاکستان سویٹ ہوم اور پائن ہلز ویلفیئر فاؤنڈیشن کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتیں طے پائیں جن میں سابق صدر و وزیراعظم سردار یعقوب خان کا اہم کردار رھا ھے۔ تازہ ترین معاہدے کے مطابق باقی ماندہ تعمیراتی کام پاکستان سویٹ ہوم اپنے وسائل سے مکمل کرے گا، اپریل 2026 سے جماعت اوّل تا ہفتم تک تدریسی عمل کا آغاز ہوگا، تدریسی و انتظامی عملہ پاکستان سویٹ ہوم خود تعینات کرے گا، اور طلبہ سے کسی بھی قسم کی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔ کتابیں اور یونیفارم بالکل مفت فراہم کیے جائیں گے جبکہ مستقبل میں ہنرمندی اور اسکلز ڈیولپمنٹ کے تربیتی پروگرامز بھی شروع کیے جائیں گے۔ نصاب، داخلہ اور فیکلٹی سے متعلق تمام امور صدیق پبلک اسکول کے تعلیمی ماڈل کے مطابق ہوں گے۔اسی سلسلے میں ایک باوقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سیاسی، سماجی، تعلیمی، عسکری اور مذہبی حلقوں سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب سے ادارے کے سربراہ زمرد خان، آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر سردار مسعود خان اور ڈاکٹر شاہد اے خان نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس منصوبے کو آزاد کشمیر کے لیے ایک تاریخی، دور رس اور انقلابی قدم قرار دیا۔تقریب میں سابق امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر خالد محمود، سابق ممبر کشمیر کونسل سردار عبدالخالق وصی، صدر آزاد کشمیر کے مشیر امتیاز اے خان، سابق ڈی جی ہیلتھ آزاد کشمیر ڈاکٹر محمود، چیف ایڈیٹر روزنامہ دھرتی سردار عابد صدیق، محترمہ ریحانہ شاہ محمد (ڈویژنل ڈاریکٹریس سکولز)، محترمہ ریحانہ ، سردار خورشید خان (سی ای او سدو زئی بلڈرز)، عمران عزیز ممبر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، سردار شازیب شبیر (صدر سدھن ایجوکیشنل کانفرنس)، بریگیڈیئر (ر) زرین خان، سردار عرفان تصدق (اعزازی مشیر برائے صدر آزاد جموں و کشمیر)، سردار نصیر احمد چیرمین پائن ?لز فاونڈیشن،سردار وسیم اعظم، جاوید افتخار، سردار نثار خان (جنرل سیکریٹری فاونڈیشن)، سردار خالد اقبال (فنانس سیکریٹری فاونڈیشن)، کرنل (ر) ثاقب بشیر، فیاض خان، کرنل (ر) شمیم خان، کرنل (ر) شاہد محمود اور ڈاکٹر ہمایوں (اسسٹنٹ پروفیسر، پونچھ میڈیکل کالج) سردار ممتاز غنی ریٹائرڈ ضلعی ایجوکیشن آفیسر سمیت دیگر معزز شخصیات شریک ہوئیں۔مقررین نے بانی پاکستان سویٹ ہوم زمرد خان المعروف پاپا جانی کی خدمات کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یتیم بچوں کی کفالت کو محض خیرات نہیں بلکہ ایک منظم تعلیمی اور قومی مشن میں تبدیل کر دیا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان سویٹ ہوم سینٹر آف ایکسیلینس آزاد کشمیر کے بچوں میں خود اعتمادی، قیادت، نظم و ضبط اور قومی وابستگی کے جذبے کو فروغ دے گا اور آنے والے برسوں میں یہ ادارہ ملک و قوم کے لیے باصلاحیت اور باکردار نوجوان تیار کرے گا۔بلاشبہ پاکستان سویٹ ہوم آج ایک ادارہ نہیں بلکہ ایک فکری، تعلیمی اور سماجی تحریک بن چکا ہے۔ پاپا جانی کے خلوص، وژن اور انتھک محنت سے شروع ہونے والا یہ سفر اب آزاد جموں و کشمیر میں علم، وقار اور امید کی مضبوط بنیاد رکھ چکا ہے۔ پاکستان سویٹ ہوم سینٹر آف ایکسیلینس رہاڑہ، راولاکوٹ آزاد کشمیر میں فلاحی تعلیم کے فروغ اور مستحق بچوں کے روشن مستقبل کی جانب ایک تاریخی اور قابلِ تقلید قدم ہے جو اس حقیقت کی روشن مثال ہے کہ مخلص قیادت اور واضح وژن نسلوں کی تقدیر بدل دیا کرتے ہیں اس کے لیے ڈاکٹر شاہد احمد خان، سردار نصیر احمد اور انکے رفقائکی خدمات بھی قابل تحسین ھیں۔

Related Articles

Back to top button