ہ ہے۔ KPنگران حکومت کا سرکاری ملازمین کو جھٹکا عید پر تنخواہیں، پنشن نہ ادا کرنیکا فیصلہ پشاور (بیورورپورٹ)صوبہ خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کا عید پر ملازمین کو تنخواہیں و پنشن نہ دینے کا فیصلہ کابینہ اجلاس کو محکمہ خزانہ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ کے بعد خیبرپختونخوا کے تمام ملازمین و پنشنرز کو یکم مئی کو تنخواہ دینے کی منظوری دے دی۔صوبائی خزانہ کے اکاؤنٹ میں 13 ارب روپے موجود ہیں جبکہ صوبائی ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن 45 ارب روپے بنتی ہے۔ شدید مالی بحران کے باعث محکمہ خزانہ نے عید سے قبل ملازمین کو تنخواہیں و پن
ن دینے سے انکارکر دیا ذرائع کا دعویٰ۔تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کی نگران حکومت کے پاس عید سے قبل ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن دینے کیلئے پیسے نہیں خیبر پختونخواہ محکمہ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین کو عید سے قبل تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کے لیے خزانے میں پیسے نہیں ہیں۔خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین کو عید سے پہلے تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی کے معاملے پر نگران کابینہ(کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اپریل کی تنخواہیں اور پنشن مئی میں جاری جائے گی۔محکمہ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کے پاس 21 فیصد سود پر قرضہ لینے کا آپشن ہے جب کہ تنخواہوں اور پنشن کی مد میں 45 ارب روپے دینے پڑیں گے۔دستاویز کے مطابق تنخواہیں اور پنشن عید سے پہلے دینے سے متعلق تجاویز بھی تیار کرلی گئی ہیں، گریڈ ایک سے 4 تک ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی13 ارب 70 کروڑ روپے بنتی ہے، گریڈ ایک سے 7 تک ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن ادا کرنے کیلئے 20 ارب روپے ادا کرنا پڑیں گے۔گریڈ ایک سے 11 تک ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن ادا کی تو ساڑھے 22 ارب روپے دینے پڑیں گے جب کہ گریڈ ایک سے 16 تک ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی 38 ارب 70 کروڑ روپے بنتی ہے۔