بار کونسل ،بار ایسوسی ایشنز کا گرفتار وکلاء اور شہریوں کو تین روز کے اندر رہا کرنے کا الٹی میٹم

مظفرآباد(محاسب نیوز)آزاد جموں وکشمیر بار کونسل اور بار ایسوسی ایشنز نے آزاد کشمیر بھر میں مہنگائی کے خلاف چلنے والی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے گرفتار وکلاء اور شہریوں کو تین روز کے اندر رہا کرنے کا الٹی میٹم دے دیا۔مقررہ وقت تک گرفتار شہریوں کو رہا نہ کیا گیا تو وکلاء آزاد کشمیر بھر میں تحریک چلائیں گے۔ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز وائس چیئرمین بار کونسل راجہ محمد ندیم خان ایڈووکیٹ نے بار کونسل کے اراکین اور سپریم کورٹ ہائی کورٹ،سینٹرل اور ڈسٹرکٹ بار کے عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صدر سپریم کورٹ بار چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی راجہ محمد اشتیاق خان ممبران بار کونسل چوہدری شوکت عزیز ایڈووکیٹ، عقاب احمد ہاشمی ایڈووکیٹ،راجہ ایاز فرید ایڈووکیٹ،راجہ ہارون ریاض مغل ایڈو

کیٹ، سخاوت اعوان ایڈووکیٹ، راجہ جہانگیر خان اور محترمہ عظمیٰ شیریں ایڈووکیٹ کی موجودتھیں۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر بار کونسل ریاست بھر میں مہنگائی کے خلاف جاری تحریک کی حمایت کرتی ہے اور اس آواز کو دبانے کیلئے استعمال کی گئی طاقت غیر آئینی اور غیر اخلاقی ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بار کونسل گرفتار شہریوں کو فری لیگل ایڈ فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم فوری طور پر گرفتار لوگوں /شہریوں کی رہائی کیلئے ایگزیکٹیو آرڈر جاری کریں اور ایف آئی آر کو معطل کریں۔انہوں نے کہا کہ بار کونسل حکومت کو تین دن کا وقت دیتی ہے اگر مقررہ مدت کے اندر گرفتار شہری رہا نہ کیے گئے تو پورے آزاد کشمیر میں تحصیل بار سے لیکر سپریم کورٹ بار تک احتجاج کریں گے اور اس سلسلہ میں پاکستان بار کونسل کے تعاون سے ایک کانفرنس بھی منعقد کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بار کونسل بجلی بلات میں غیر قانونی ٹیکسز کے اضافے کو مسترد کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بے جا ٹیکسز پر نظر ثانی کریں اور قابل قبول انراخ پر بجلی فراہم کریں۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے شہریوں کے مسائل اور فلاح وبہبود کے لیے وکلاء آئینی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کریں گے تاکہ عوام میں پائی جانے والی بے چینی دور ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی نسبت مقدمہ عنوانی سید منظور حسین گیلانی بنام فیڈریشن آف پاکستان فیصلہ مصدرہ 2019کو عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ جس جگہ کے وسائل سے انکم ہوتی ہو وہاں زیادہ سہولیات دی جائیں لہذا بجلی آزاد کشمیر کے وسائل سے پیدا ہوتی ہے لہذا آزاد کشمیر کی عوام کو کم نرخوں پر بجلی فراہم کی جائے۔

مزید خبریں