مظفرآباد

اتنی بڑی تحریک پیسیوں کے بغیر نہیں چلائی جاسکتی، سردار عتیق

مظفرآباد (سپیشل رپورٹر) آزادکشمیر کے سابق وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان نے وفاقی حکومت کی جانب سے عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کا خیر مقدم کیا ہے۔ اور کہا ہے کہ مسلم کانفرنس نے کبھی مذاکرات کی مخالفت نہیں کی اور نہ ہی کسی پر بھارتی فنڈنگ کا الزام لگایا ہے۔ ہم ہندوستان کے ساتھ مذاکرات کی بات کرتے ہیں یہ تو ہمارے اپنے گھر کے نوجوان اور بچے ہیں۔ تاہم عوامی ایکشن کمیٹی کو پاکستان افواج پاکستان تحریک آزادی کشمیر کے قائدین کو گالیاں دینے والوں سے خود کو الگ کرنا ہوگا۔ آزادکشمیر میں انتخابات وقت سے پہلے بھی ہوسکتے ہیں۔ اور وقت پر بھی بھارت بنیان المرصوص آپریشن کے بعد شکست کے زخم کاٹ رہا ہے۔ وہ پاکستان وآزادکشمیر پر حملہ کی احمقانہ حرکت کرسکتا ہے۔ بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ کا یہ بیان ہے کہ آزادکشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ہماری پالیسی کے عین مطابق ہے۔ یہ ہمارے لیئے لمحہ فکریہ ہے وزیراعظم آزاد کشمیراور چوہدری یاسین نے بھی کہا کہ راء کی فنڈنگ اور مداخلت کے ہمارے پاس ثبوت ہیں ان خیالات کااظہار سابق وزیراعظم سردارعتیق احمد خان نے محاسب ڈیجیٹل پروگرام کے اینکر سہیل مغل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے مشکل ان لوگوں کیلئے ہوگی جو یہ کہتے ہیں کہ ہم کسی غیر ریاستی حکومت سے بات نہیں کرتے انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی میں مثبت سوچ کے حامل لوگ موجود ہیں۔ ان مذاکرات کے حوالے سے حکومت آزادکشمیر بھی اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر روداری اور بھائی چارے کے ماحول کو پرامن رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی میں مختلف نظریات کے لوگ ہیں جن کے بعض کی پالیسیوں لب ولہجہ پاکستان اور افواج کو گالیاں دینے کے عمل سے اختلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات بجلی آٹا چینی کے مسائل پہ ہورہی ہے۔ لیکن گالیاں کس کو دی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی تحریک پیسوں کے بغیرنہیں چلائی جاسکتی۔ اس تحریک کیلئے تاجر یا تارکین وطن پیسے دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک میں شامل بہت سے نوجوان اپنی تاریخ سے نابلد ہیں۔ یہ سسٹم بہت قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا۔ اور ان قربانیوں میں مسلم کانفرنس سرفہرست ہے۔ سردار عتیق احمدخان نے کہا کہ جب مجاہد اول سے حلف اُٹھایا تو مظفرآباد میں صرف دو پنکھے تھے ایک صدر اور دوسر چیف سیکرٹری کے دفتر میں لگا ہوا تھا۔ میر واعظ یوسف وزیر تعلیم تھے ان کو کرایہ پر کوئی مکان دفتر کیلئے نہیں مل رہا تھا۔ پھر وہ ٹینٹ میں رہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں دو ہی نعرے ہیں کشمیر بنے گا پاکستان اور خود مختاری ہم خود مختار نعرے کی مخالفت کرتے ہیں لیکن نعرہ لگانے والوں سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے۔ یہ ان کا اپنا نظریہ ہے۔ تاہم کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ جتنا توانا ہوگا خود مختار کشمیر کانعرہ اتنا ہی کمزوراور غیر موثر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس کو ہر دور میں کمزور کرنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن مسلم کانفرنس آج بھی کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرہ کے داعی کے طور پر پوری سیاسی قوت سے موجود ہے۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ ضروری نہیں کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات 100%کامیاب ہوں۔ تاہم مذاکرات سنجیدگی اور مکمل ذمہ داری سے کیے جائیں جو معاملات حل طلب ہیں انہیں فوری حل کیا جائے اور باقی جو امور آئینی وقانون سے متعلق ہیں ان پہ مشاورت کا عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا جائے۔

Related Articles

Back to top button