بی ایس ایجوکیشن کے طلبہ کا ڈگری کالج خپلو کا تعلیمی مطالعاتی دورہ
یونیورسٹی آف بلتستان اسکردو (UoBS) کی ٹیم کا استقبال شعبہ تعلیم کے سربراہ سید منظور کاظمی اور آئی ٹی ماہر مسٹر مرتضیٰ نے کیا،ذرائع

خپلو(پ،ر)بی ایس ایجوکیشن کے طلبہ و طالبات کا ایک اہم اور منظم مطالعاتی دورہ الحاق شدہ ڈگری کالج خپلو میں منعقد ہوا، جہاں بی ایس ایجوکیشن کالج کے اولین اور نمایاں پروگراموں میں سے ایک ہے۔ اس دورے کا بنیادی مقصد تدریسی پریکٹیکم کے تجربات کا تبادلہ، تعلیمی سرگرمیوں کا موازنہ، اور دور دراز علاقوں میں اساتذہ و طلبہ کو درپیش مسائل کا جائزہ لینا تھا۔بی ایس ایجوکیشن کے فائنل سمسٹر کے (A اور B) سیکشنز کے طلبہ نے مسٹر قیصر عباس، پریکٹیکم سپروائزر اور کورس کوآرڈینیٹر کی سربراہی میں اس اہم ہم نصابی سرگرمی میں حصہ لیا۔ یہ دورہ خطے کے دور افتادہ علاقے میں عملی مشاہدے اور تعلیمی ماحول کو قریب سے سمجھنے کا قیمتی موقع فراہم کرتا ہے۔یونیورسٹی آف بلتستان اسکردو (UoBS) کی ٹیم کا استقبال شعبہ تعلیم کے سربراہ سید منظور کاظمی اور آئی ٹی ماہر مسٹر مرتضیٰ نے کیا۔ کالج انتظامیہ نے خصوصی تعاون کرتے ہوئے اتوار کے روز کالج کھول کر طلبہ کو بلایا۔اس موقع پر ایک خوبصورت اور تعمیری انٹریکٹِو لرننگ سیشن کا انعقاد ہوا جس میں طلبہ نے کالج کے اساتذہ اور طلبہ سے انٹرویوز کیے۔ تدریسی پریکٹیکم، تعلیمی چیلنجز اور دور دراز سیاق و سباق میں اختیار کی جانے والی تدریسی حکمتِ عملیوں کے حوالے سے مفید تجربات کا تبادلہ کیا گیا۔سید منظور کاظمی نے کالج کو درپیش مختلف تعلیمی و انتظامی مسائل پر روشنی ڈالی جبکہ آئی ٹی ماہر مسٹر مرتضیٰ نے جدید AI اور IT ٹولز کے ذریعے تعلیم میں بہتری کے امکانات پر گفتگو کی۔ انہوں نے بین الاقوامی اسکالرشپس کے حصول کے لیے اہم رہنمائی بھی فراہم کی۔مسٹر قیصر عباس نے تدریسی پریکٹیکم میں بہتری لانے کے لیے جدید حکمتِ عملیوں اور تکنیکوں پر روشنی ڈالی اور دونوں اداروں کے درمیان تعلیمی تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ طلبہ نے اس سرگرمی سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور اپنے سپروائزر کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے خواہش ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی ایسے اشتراکی مطالعاتی دورے جاری رہیں۔ انہوں نے کالج کے طلبہ کو یونیورسٹی آف بلتستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔طلبہ نے ساتھ ہی یہ تجویز بھی دی کہ متعلقہ حکام خپلو بازار روڈ کی توسیع اور بہتری پر توجہ دیں۔ اس دورے کے دوران روڈ کی بندش اور ٹریفک مشکلات کے باعث طلبہ کو تین گھنٹے کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا، جو بڑے بس کے ذریعے سفر کرتے وقت حفاظتی خطرات پیدا کرتا ہے۔ کالج کی مزید توسیع کے منصوبے کے پیشِ نظر مستقبل میں یہ مسائل مزید بڑھ سکتے ہیں، لہٰذا ان کے حل کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔




