ریشیاں میں موبائل اور انٹر نیٹ کی ناقص سروس، عوام سراپا احتجاج

جہلم ویلی ریشیاں (بیورو رپورٹ) ناقص موبائل و انٹرنیٹ سروس پر عوام سراپا احتجاج، سیاحتی مقام میں رابطے کی جدید سہولتوں کی فراہمی کا مطالبہ،جہلم ویلی کے خوبصورت مگر بنیادی سہولتوں سے محروم علاقے ریشیاں میں ناقص موبائل اور انٹرنیٹ سروس کے خلاف عوامی احتجاج میں شدت آتی جا رہی ہے۔ کمزور نیٹ ورک نے نہ صرف مقامی آبادی کو شدید مشکلات میں مبتلا کر رکھا ہے بلکہ سیاحت، کاروبار، تعلیم اور ہنگامی رابطے جیسے اہم شعبے بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ اسی صورت حال پر عوام نے ایس سی او سمیت دیگر سیلولر کمپنیوں سے فوری اور جامع اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق داوکھن کے دامن میں واقع ریشیاں اپنی خوبصورتی کے باعث سیاحوں کے لیے کشش رکھتا ہے، مگر موبائل اور انٹرنیٹ سروس کی ناقص کارکردگی نے اس علاقے کے سیاحتی امکانات کو محدود کر دیا ہے۔ سیاح معلومات، رہنمائی اور رابطے میں مشکلات کا شکار رہتے ہیں جبکہ مقامی لوگ روزمرہ رابطوں، کاروباری معاملات، اور ہنگامی حالات میں متعلقہ اداروں سے بروقت مدد حاصل نہ کر پانے کے باعث شدید ذہنی پریشانی سے دوچار ہیں۔اسی تناظر میں پاک سرزمین ریشیاں کٹھہ ینگ جنریشن کمیٹی کے چیئرمین محمد منیر اعوان، صدر تاجران ریشیاں بازار بہاولدین اعوان، اور دیگر رہنماؤں یاسر میر، یاسر محمد، حاجی محمد اقبال رضا، محمد ارشاد، مسعود احمد مغل نے اپنے مشترکہ بیان میں اس مسئلے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریشیاں جیسے اہم مقام کو جدید مواصلاتی سہولتوں سے محروم رکھنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ طلبہ آن لائن تعلیم سے محروم ہیں، کاروباری افراد ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور آن لائن پیمنٹس میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، جبکہ سیاح نیٹ ورک نہ ملنے کے باعث رہنمائی سے محروم ہو جاتے ہیں جس کا براہِ راست اثر مقامی معیشت پر پڑتا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ اس دور میں بہتر موبائل اور انٹرنیٹ سروس کسی علاقے کی سماجی و معاشی ترقی کی بنیاد ہوتی ہے، مگر ریشیاں کی بدقسمتی ہے کہ یہاں آج بھی لوگ رابطے کی بنیادی سہولتوں کو ترس رہے ہیں۔عوامی نمائندگان نے ایس سی او اور دیگر تمام سیلولر کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ریشیاں اور گردونواح میں جدید ٹاورز نصب کریں، نیٹ ورک کو اپ گریڈ کریں، انٹرنیٹ اسپیڈ بڑھائیں اور سروس کی پائیداری کو یقینی بنائیں۔ مزید برآں، عوام علاقہ نے پی ٹی اے، حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیر سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس مسئلے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے تمام سروس فراہم کرنے والے اداروں کو علاقے میں بنیادی رابطے کی سہولتیں بہتر بنانے کے لیے پابند کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بروقت اقدامات کیے گئے تو نہ صرف عوامی مشکلات کا خاتمہ ہوگا بلکہ ریشیاں کی سیاحتی، معاشی اور تعلیمی ترقی کے نئے دور کا آغاز بھی ہو سکے گا۔ علاقہ مکینوں نے امید ظاہر کی کہ حکومتی سطح پر سنجیدگی دکھائی گئی تو ریشیاں جلد جدید مواصلاتی سہولتوں سے آراستہ ہو کر سیاحتی نقشے پر اپنی اصل جگہ حاصل کر لے گا۔


