
ماہِ رجب اسلامی سال کا نہایت بابرکت مہینہ ہے، اور اسی مہینے میں سلطانُ الہند، حضرت خواجہ غریب نواز خواجہ معین الدین چشتیؒ کاعرس پوری عقیدت، محبت اور روحانی جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ آپ وہ عظیم ہستی ہیں جن کے فیضِ نظر سے برصغیر میں اسلام محبت، امن، رواداری اور بھائی چارے کے پیغام کے ساتھ پھیلا، اور آج پوری دنیا میں آپ کا نام روشن و عیاں ہے۔
پچیس جمادی الثانی کو خواجہ غریب نوازؒ کے عرس کے موقع پر جھنڈ ے کی رسم ادا کی جاتی ہے، جس میں ہندوستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے مختلف شہروں اور ملکوں سے عقیدت مند اجمیر شریف حاضر ہوتے ہیں۔ یہ دن محبت، ایثار اور عقیدت کا حسین مظہر بن جاتا ہے، جہاں ہر آنے والا خواجہؒ کی بارگاہ میں سرِ نیاز جھکا کر اپنا نذران? عقیدت پیش کرتا ہے
جھنڈ ے کی رسم ہمیں یہ پیغام دیتی ہے کہ دین کی اصل روح محبت، خدمت اور انسان دوستی میں پوشیدہ ہے، اور یہی پیغام خواجہ غریب نوازؒ کی تعلیمات کا خلاصہ ہے
خواجہ غریب نوازؒ کا نسبِ پاک نہایت بلند اور مقدس ہے۔ آپ آلِ نبی ﷺ، اولادِ علیؓ ہیں، حسینی سادات میں سے ہیں اور امام موسیٰ کاظمؑ کی اولادِ اطہار سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کی ذات سراپا زہد، تقویٰ، صبر اور عشقِ رسول ﷺ کا مظہر ہے، اور آپ نے بلا تفریق مذہب و ملت، رنگ و نسل، انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنایا۔
آپ کے عرس کی تقریبات رجب کے مہینے میں دس رجب تک جاری رہتی ہیں، جبکہ پچیس جمادی الثانی کو درگاہِ اجمیر شریف میں جھنڈے کی رسم (جھنڈا کشائی) ادا کی جاتی ہے، جو آج بھی اسی قدیم اسلامی روایت اور روحانی طریقے کے مطابق انجام دی جاتی ہے۔ اس موقع پر فضائیں ذکر و درود سے معطر ہو جاتی ہیں اور دل عشقِ خواجہؒ سے لبریز ہو جاتے ہیں۔
خواجہ غریب نوازؒ کے عر س میں پوری دنیا سے عقیدت مند حاضر ہوتے ہیں۔ تمام مذاہب، تمام مسالک اور ہر طبقے کے لوگ آپ کے دربار میں حاضری دیتے ہیں، اور اپنی دل کی مرادیں اللہ تعالیٰ کے حضور، خواجہؒ کے وسیلے سے پیش کرتے ہیں۔ یہ روحانی سلسلہ آٹھ سو سالوں سے جاری ہے اور ان شاء اللہ قیامت تک جاری رہے گا۔ نہ یہ کبھی رکا ہے، نہ رک سکتا ہے، کیونکہ یہ محبت، امن اور انسانیت کے پیغام کا سلسلہ ہے۔
یہی نہیں، بلکہ دنیا بھر میں جہاں جہاں خواجہ صاحب غریب نوازؒ کے عقیدت مند، چاہنے والے اور عاشقانِ غریب نواز آباد ہیں، وہاں اس دن اپنی اپنی درگاہوں، خانقاہوں اور گھروں میں پاک محفلوں، محفلِ سماع اور لنگرِ غریب نوازؒ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہ سب خواجہؒ کی بارگاہ میں عقیدت پیش کرنے کا ایک نہایت خوبصورت اور خالص انداز ہے، اُس بزرگ کی یاد میں جس نے دنیا کو امن دیا، رواداری دی، بھائی چارہ دیا اور محبت کا درس دیا، اور جس کی ذات نے کبھی کسی میں فرق نہیں دیکھا
اس موقع پر لنگر کی تقسیم ایک عظیم اور خوبصورت عمل ہے۔ لوگ اپنی استطاعت کے مطابق بھوکے اور محتاجوں کو کھانا کھلاتے ہیں، جو اللہ تعالیٰ، رسولِ کریم ﷺ اور اہلِ بیتِ اطہارؑ کی بارگاہ میں ایک مقبول عمل سمجھا جاتا ہے۔ یہی وہ تعلیم ہے جو سلسلہ? چشتیہ، خصوصاً خواجگانِ چشت سے منسوب ہے کہ بھوکوں کو کھلانا افضل ترین عبادت ہے
بلاشبہ خواجہ غریب نوازؒ کی تعلیمات رہتی دنیا تک انسانیت کے لیے مشعلِ راہ رہیں گی، اور آپ کا فیض و کرم قیامت تک جاری و ساری رہے گا




