گلگت بلتستان کے قومی اثاثوں پر ناجائز طورپر قبضہ جمارہا ہے،کاظم میثم
ہر صورت میں GB کے عوامی اثاثوں کی حفاظت کریں گے،اپوزیشن لیڈر

سکردو(نمائندہ خصوصی) اپوزیشن لیڈر کاظم میثم نے پریس کلب سکردو میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ گو کہ آج رحمت العالمین کی ولادت کے سلسلے میں ہر جگہ پر عید منائی جارہی ہے مگر ہماری بدقسمتی ہے کہ اس عید کے دن بھی ہمارے قوم کی قسمت میں حکومتی جبر اور ظالمانہ روئیوں کا منحوس سایہ منڈلا رہا ہے گلگت بلتستان کے قومی اثاثوں پر ناجائز طورپر قبضہ جمارہا ہے ہم کسی طوربھی اپنے قومی اثاثوں پر شب خون مارنے نہیں دیں گے ہر صورت میں گلگت بلتستان کے عوامی اثاثوں کی حفاظت کریں گے حکومتی نامناسب فیصلوں کا ڈٹ کا مقابلہ کریں گے گلگت بلتستان میں موجود ہر قسم کے قدرتی وسائل کا وارث یہاں کے عوام ہیں ان اثاثوں پر حکومت یا اور کسی کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے ہمارے قیمتی پتھروں اور دیگر وسائل پر ہر طرف سے نظر بد رکھا ہوا ہے وفاقی حکومت اور سنیٹ کے ممبران یہ استحقاق نہیں رکھتا کہ وہ ہمارے مائن اینڈ منرلز پر قانون سازی کرے گلگت بلتستان کے قدرتی وسائل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق صرف اور صرف یہاں کے عوام اور اسمبلی کو ہے باقی کون ہوتا ہے جو باہر سے آکر قیمتی پتھر اور مائین اینڈ منرلز کا فیصلہ کریں مائن اینڈ منرلز پر قانون سازی کرنے کا فیصلہ صوبوں کے پاس ہے نہ کہ کسی اور کے پاس حکومت گلگت بلتستان کے وسائل کے بارے میں کبھی بھی غلط فیصلے نہ کریں جس سے گلگت بلتستان کے عوام کی حقوق پائمال ہو انہوں نے کہا کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ وفاقی وزیر اور سینٹرز کا فوج ظفر موجود گلگت بلتستان سیلاب کی تباہ گاریوں کی زد میں ہونے کے باعث عوام سے دکھ بانٹنے کیلئے آئے ہونگے لیکن ہمارا اندازہ غلط نکلا سینئٹرز اور وفاقی وزیر یہاں کے قیمتی اثاثے بیرونی آقاوں کو خوش کرنے کیلئے ان کے حوالے کرنے کیلئے دیکھنے آئے تھے ہم اپنے پہاڑ جن میں دنیا کی 50سے زائد قیمتی پتھراور دیگر معدنیات موجود ہیں امریکہ کے حوالے کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دینگے انہوں نے کہاکہ ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سست میں جاری 50روز سے زائد دن گزرنے کے باوجود دھرنے پر موجود ہیں ان کے مطالبات حل کریں آئین پاکستان یہاں کے شہریوں انکم ٹیکس ودیگر ٹیکسز سے مستثیٰ قرار دیا ہوا ہے ایسے میں کیسے ٹیکس لاگو کررہے ہیں ہمارے تاجران سے ٹیکسز کا مطالبہ کرنا ہی آئین پاکستان کے خلاف ہے انہوں نے کہاکہ حکومت سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کریں پورے گلگت بلتستان میں متاثرین کے ساتھ برابری کی بنیاد پر حقوق دیں کہیں گھر متاثر ہونے پر 10 لاکھ جبکہ بلتستان میں صرف 3 لاکھ دینا انتہائی تعصبانہ انداز ہے ہم اس کے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔