مظفرآباد

باغ نالہ میں طغیانی سے قندیل کالونی کی دیواریں مہندم‘2سو خاندانوں کو خطرہ

باغ(سروے محمود راتھر سے)باغ آزاد کشمیر میں حالیہ شدید بارشوں اور نالے میں طغیانی کے باعث لوئر قندیل کالونی کی حفاظتی دیوار زمین بوس ہوگئی۔ دیوار گرنے کے نتیجے میں دو سو سے زائد گھر براہِ راست خطرے کی زد میں آگئے ہیں جبکہ مکینوں میں شدید خوف و ہراس پایا جا رہا ہے۔کروڑوں روپے مالیت کے مکان خطرے میں متاثرین کے مطابق اس کالونی میں کروڑوں روپے مالیت سے مکانات تعمیر کیے گئے ہیں لیکن حفاظتی اقدامات نہ ہونے اور دیوار کے گرنے کی وجہ سے پوری آبادی غیر محفوظ ہو گئی ہے۔ دیوار کے انہدام سے نالے کا پانی آبادی کی جانب بڑھنے لگا ہے جس سے کسی بھی وقت بڑے نقصان کا خدشہ ہے۔آمد و رفت میں مشکلات دیوار گرنے کے بعد نالے کے پانی کے پھیلاؤ سے مین سڑک بھی متاثر ہوئی ہے جس کے باعث مقامی افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ راستے بند ہونے سے لوگوں کی روزمرہ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔علاقہ مکینوں نے انکشاف کیا ہے کہ یہ حفاظتی دیوار ورلڈ بینک کے منصوبے کے تحت تعمیر کی گئی تھی، تاہم اس میں ناقص اور غیر معیاری میٹریل استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے معمولی دباؤ بھی برداشت نہ کر سکی۔ عوامی نمائندوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس منصوبے کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور یہ معلوم کیا جائے کہ کروڑوں روپے کے فنڈز کس طرح خرد برد ہوئے۔انہوں نے حکومت آزاد کشمیر، وزرائے حکومت، چیف سیکریٹری اور ضلع باغ کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نئی اور مضبوط حفاظتی دیوار تعمیر کی جائے۔نالے کا رخ درست کر کے درمیان میں منتقل کیا جائے تاکہ کالونی محفوظ ہو سکے،غیر معیاری تعمیرات کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں کے سروے کے دوران کیا سابق چیئرمین زکواۃ وسطی باغ راجہ عارف منہاس،سابق امیدوار اسمبلی راجہ عارف منہاس،ڈاکٹر فیصل عباسی،سردار اعظم خان،کونسلر سردار صیاد خان،کاشف عباسی،ظہور قریشی،آصف قریشی،حمید منہاس،احمد منہاس،امجد،طاہر،حکیم صدیق،چوہدری ظفر،ودیگر نے واضح کیا ہے کہ اگر ایک ہفتے کے اندر ان کے مطالبات پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو وہ مرد و خواتین سمیت سڑکوں پر نکل کر مین روڈ بند کر کے بھرپور احتجاج کریں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوگی

Related Articles

Back to top button