مظفرآباد

میرے والد کا سفاکانہ قتل، جوڈیشل انکوائرئی کروائی جائے، سارہ نصیر

میرپور(بیورو رپورٹ)مقتول محمد نصیر کی بیٹی سارا نصیر نے کہا ہے کہ میرے والد کو سفاکی کے ساتھ قتل کیا گیا جوڈیشل انکوائری کروائی جائے انکے پاس ایک لاکھ بیس ہزار روپے تھیمیری فون پر بات ہوئی انکے ساتھ انہوں نے کہا کہ گھر آ رہا ہوں آپکی فیس بھی ادا کروں گا اور گھر کا سودا سلف بھی لیکر آؤں گا، چک ساگر پولیس نے چیک پوسٹ پر میرے والد کو روکا اور ان پر شراب کا الزام لگایا اور اسی دوران سادہ کپڑوں میں ملبوس چھ افراد آئے اور پولیس کو شخصی ضمانت دیکر انھیں وہاں سے لے گئے اور پھر تین دن بعد انکی نعش ملی یہ بات سارہ نصیر نے کشمیر پریس کلب میرپور میں پریس کانفرنس کے دوران بتائی،معصوم بہنوں اور بھائی کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے سارہ نصیر نے کہا کہ ہمارے سر کا سایہ ظالموں نے چھین لیا ہے انکا کہنا تھا کہ میرے والد ہائی ایس چلاتے تھے 12 ستمبر رات نو بجے کے بعد پولیس چیک پوسٹ چک ساگر پر پولیس نے انھیں روکا اور کہا کہ آپکے پاس شراب ہے اور انھیں گرفتار کر کے ان پر شراب کا مقدمہ درج کر دیا، سارہ نے بتایا کہ انکی گرفتاری سے قبل میری ان سے بات ہوئی تھی.

Related Articles

Back to top button