گلگت بلتستان

GDA فوری طور پر متاثرہ سڑکوں کو اصل حالت میں بحال کرے،چیف جسٹس علی بیگ

سدپارہ تا قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی آر سی سی پل تک سڑک کی خستہ حالی، ترقیاتی کام میں سست روی اور نظامِ ٹریفک میں پیدا ہونے والی مشکلات کا نوٹس

گلگت (پ۔ر) — چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ نے سدپارہ تا قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی (کے آئی یو) آر سی سی پل تک سڑک کی خستہ حالی، ترقیاتی کام میں سست روی اور نظامِ ٹریفک میں پیدا ہونے والی مشکلات کے پیشِ نظر ڈائریکٹر جنرل گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) اظہار آللہ اور چیف انجینئر بشارت اللہ کو چیمبر میں طلب کر کے معاملے کا سخت نوٹس لیا۔ اس دوران چیف جسٹس نے نادر علی چوک تا کے آئی یو پل اور سدپارہ چوک تا نادر علی چوک تک شاہراہِ کی ٹوٹ پھوٹ، گڑھوں، اور تارکول کے اکھڑنے سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال پر گہری برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہنگامی بنیادوں پر سڑک کی بحالی، مرمت اور تارکول بچھانے کے حکم دیدیا اس موقع پر چیف جسٹس علی بیگ نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ریاستی اداروں کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے۔ شہری علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے باعث نظامِ ٹریفک کی معطلی عوامی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔انہوں نے مزید فرمایا کہ گلگت شہر میں سیوریج لائن بچھانے کے عمل کے دوران متعدد شاہراہوں کو اکھاڑا گیا، جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات اور نظامِ زندگی میں خلل کا سامنا ہے۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ جی ڈی اے فوری طور پر متاثرہ سڑکوں کو اصل حالت میں بحال کرے اور ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کے لیے مؤثر حکمتِ عملی اختیار کرے۔چیف جسٹس نے واضح ہدایت دی کہ نادر علی چوک سے کے آئی یو پل تک اور سدپارہ چوک سے نادر علی چوک تک سڑکوں کی مکمل مرمت، گڑھوں کی بھرائی اور تارکول بچھانے کا کام ہنگامی بنیادوں پر مکمل کریں۔ کسی قسم کی تاخیر ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے اظہاراللہ اور چیف انجینئر بشارت اللہ نے عدالت کو یقین دہانی کرائی معزز عدالت کے حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے متعلقہ سڑکوں کی بحالی اور ٹریفک کی مشکلات کے خاتمے کا عمل تیز کیا جائیگا اور تین روز کے اندر تاکورکول کا کام شروع کر کے جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔چیف جسٹس علی بیگ نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ شہری سہولیات کے معاملات میں غفلت، لاپروائی یا تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، اور اگر عوامی مفاد سے متعلق ہدایات پر عمل درآمد میں رکاوٹ دیکھی گئی تو زمہ دارں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کیونکہ عدلیہ عوامی فلاح اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ اور انتظامی شفافیت کی مؤثر نگرانی جاری رکھے گی تاکہ گلگت شہر کی خوبصورتی، صفائی اور شہری آسانی کو بحال رکھا جا سکے۔

Related Articles

Back to top button