
ایبٹ آباد (نمائندہ خصوصی)انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن (آئی ایس ایف) ہزارہ ریجن نے خیبرپختونخوا کے نئے وزیرِ اعلیٰ کے لیے بانیِ چیئرمین عمران خان کے فیصلے کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی نے سہیل آفریدی کی نامزدگی میں رکاوٹ ڈالی تو پورے صوبے کے نوجوان پر امن احتجاج سے گریز نہیں کریں گے۔ایبٹ آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران ریجنل صدر رمیز خان سواتی کی ہدایت پر مسلم لیڈر اور ضلعی عہدیداران — عبدالرحمن غازی (صدر کولائی پالس)، عثمان نواز (صدر تحصیل ایبٹ آباد)، یحیٰ (ترجمان ہزارہ ریجن)، عثمان رویز (صدر لوئر تناول)، معاذ شاہ (صدر یونیورسٹی آف ہری پور)، ملک فہد (صدر تحصیل بٹیڑہ) اور دیگر نے بڑی تعداد میں نوجوانوں کے ہمراہ کہا کہ وہ عمران خان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہیں اور سہیل آفریدی کی نامزدگی کارکنان کی فتح ہے۔پریس کانفرنس میں عبدالرحمن غازی اور عثمان نواز نے وفاقی وزراء کی جانب سے سہیل آفریدی پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سہیل آفریدی پہلے بھی صوبائی وزارت انجام دے چکے ہیں اور اب اچانک ان پر دہشت گردی سے جوڑنے کے الزامات سمجھ سے بالا ہیں۔ ان کا کہنا تھا، "جب عمران خان نے مڈل کلاس ورکر کو وزیرِ اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا تو کچھ لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے۔ سہیل آفریدی عمران خان کے نظریے کے لیے ڈٹ کر کھڑے ہیں، وہ سچا اور ایماندار شخص ہیں جو کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔”آئی ایس ایف رہنماؤں نے کہا کہ دیگر جماعتوں میں مورثی سیاست کا رواج ہے جو باپ کے بعد بیٹے کو آگے لاتے ہیں، جبکہ عمران خان نے محنت کو ہی اہمیت دی۔ اس موقع پر ریجنل صد رمیز خان سواتی کی قیادت میں کارکنان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ قائدِ تحریک کے فیصلے کے ساتھ ہر صورت کھڑے رہیں گے۔پریس کانفرنس میں اُنھوں نے رجیم چینج کے الزام پر بھی بات کی اور کہا کہ تبدیلی کے نام پر ملک میں دہشت گردی پھیلائی گئی۔ انہوں نے رانا ثناءاللہ کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "کچھ لوگ اچھے طالبان لانے کی بات کرتے رہتے ہیں” اور استدلال کیا کہ رکاوٹ ڈالنے والوں کو دراصل ڈالر کی کمائی ختم ہونے کا ڈر ہے۔ اس لیے وہ اس خلاف ورزی کو ناکام بنانے کے لیے پر امن احتجاج اور ریلیاں نکالیں گے۔آئی ایس ایف کے قائدین نے زور دے کر کہا کہ "جمہوریت کا جنازہ نہ نکالا جائے اور نہ خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ مذاق کیا جائے”۔ پریس کلب کے باہر ریلی بھی نکالی گئی اور شرکاء نے سہیل آفریدی کو وزیرِ اعلیٰ نامزد کرنے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے عمران خان کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔پریس کانفرنس کے شرکاء نے اعلان کیا کہ اگر سہیل آفریدی کی نامزدگی میں رکاوٹ پیدا کی گئی تو پورے صوبے میں منظم اور پر امن احتجاج کیے جائیں گے تاکہ عوامی فیصلے کا دفاع کیا جا سکے۔