وزیراعظم کے ریاست گیر دورے، پیپلزپارٹی کا گراف بلند، ن لیگ کو مشکلات
مظفرآباد(رپورٹ: جہانگیر حسین اعوان سے) وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فیصل ممتاز راٹھور کے انقلابی اقدامات اور ریاست گیر طوفانی دورے مسلم لیگ ن کی مشکلات میں اضافہ ہونے لگا۔ پیپلزپارٹی کو ملنے والی عوامی پذیرآئی ہے مخالف جماعتیں پریشان مختلف اضلاع میں پاکستان تحریک انصاف اور ن لیگ کو چھوڑ کر لوگوں کی بڑی تعداد پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کر نے لگی۔ حلقہ کی سطح پر 30کلو میٹر سڑکیں صحت کارڈ کے اجراء موبائل سروس کی بہتری کیلئے وزیراعظم آزادکشمیر نے نہ صرف کابینہ اجلاس میں منظور ی حاصل کی بلکہ عملی اقدامات بھی شرو ع کر دیے ہیں آئندہ چند روز میں بیور و رکریسی میں وسیع پیمانوں پر تبادلوں کے بعد حکومتی کام کاج پوری قوت سے شروع کیا جائے گا۔ تقسیم کار میں مسعود ممتاز راٹھور کو حلقہ کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں جبکہ آئندہ چند روز میں راجہ مبشر اعجاز اور شوکت جاوید سمیت پیپلزپارٹی کے نظریاتی کارکنوں رہنماؤں کو ذمہ داریاں سونپنے کیلئے فہرستیں تیار کی جا رہی ہیں جس کے بعد وزراء اپنے حلقوں میں کھلی کچہریاں لگا کر نہ صرف عوامی مسائل سنیں گے بلکہ مسائل کو موقع پر حل کرنے کے لیے احکامات بھی جاری کریں گے۔ وزیراعظم ہاؤس سیکرٹریٹ وزرا ء کے دفاتر عوام کیلئے کھولے جانے کے بعد آزادکشمیر میں بڑی سطح پر سیاسی گہما گہمی شروع ہو چکی ہے جبکہ ن لیگ تاحال اپوزیشن کا کردار شروع نہیں کیاقانون ساز اسمبلی انہیں اپنا قائد حزب اختلاف بنانے میں بھی دشواریوں کا سامنا ہے سردار عتیق احمد خان اور حسن ابراہیم کے ساتھ ڈیل نہ ہونے کی صورت میں مسلم لیگ ن اپنا قائد حزب اختلاف نہیں بنوا سکے گی۔ دوسری جانب مختلف حلقوں میں امیدوار دستیاب ہونا سیاسی جماعتوں کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔ آزادکشمیر کے 6اضلاع مسلم لیگ ن کے پاس قابل ذکر امیدوار موجود ہیں جبکہ 5حلقوں میں امیدواروں کو سخت اندرونی اختلافات کا سامنا ہے۔
پ




