گوجر بانڈی میں بڑا استقبالیہ۔ریاست کے نوجوانوں کو میرٹ پر ان کا حق ملے گا، دیوان چغتائی
ہٹیاں بالا(اسلم مرزا سے)پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی سنٹرل ایگزیکٹیو کونسل کے رکن سید شفیق کاظمی و کارکنان کی جانب سے وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی کی پیپلز پارٹی میں شمولیت پر استقبالیہ جلسہ کا انعقاد گو جر بانڈی میں کیا گیا،جیسے ہی وزیر تعلیم دیوان چغتائی اور دیگر گوجر بانڈی پہنچے تو سید شفیق کاظمی اور دیگر کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے پرانے کارکنان نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے ڈھولوں کی تھاپ پر شاندار استقبال کرتے ہوئے انھیں جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ لایا،گوجر بانڈی کی فضا جیے بھٹو،جیے بے نظیر،جیے بلاول کے فلگ شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ضلعی صدر پیپلز پارٹی جہلم ویلی راجہ پرویز اقبال کی زیر صدارت اور سینئر رہنماء پیپلز پارٹی سید شفیق کاظمی کی میزبانی میں گوجر بانڈی کے مقام پر منعقدہ استقبالیہ جلسہ سے سے خطاب کر تے ہوئے،راجہ پرویز اقبال ایڈووکیٹ،سید شفیق کاظمی،محمد خورشید اعوان ایڈووکیٹ،خواجہ ناصرالدین چک،تمور بیگ،سجاد بیگ،سید مرتضی کاظمی،بلال کاظمی، شاہد عثمانی،راجہ محمد سفیر،صاحبزادہ تنویر،راجہ شاہنواز،عزیز اعوان،جاوید اکبر مغل،مشتاق اعوان،راجہ صدام عزیز،خلیل الرحمن کھوکھر،سید یاسین شاہ،طارق رئیسانی اور دیگر نے دیوان چغتائی کو پیپلز پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کا اعلان کیا،استقبالیہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر کے وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی نے کہا ہے کہ جس طرح سے گوجر بانڈی میں پیپلز پارٹی کے کارکنان نے ہمارا استقبال، پیپلز پارٹی میں شمولیت پر ویلکم کیا اس پر میں اور میری پوری ٹیم سب کی شکر گذار ہے،اس سے پہلے اپنے لیے سیاست کرتا تھا اب میری سیاست صرف اور صرف عوام کے لیے ہے،میں نے تین الیکشن ہارے لیکن مسلم کانفرنس کو نہیں چھوڑا،مسلم کانفرنس میرے آباؤ اجداد کی جماعت تھی،پی ٹی آئی میں گیا تو عوام کی خاطر گیا،چار سالوں کے دوران ہر ممکن کوشش کی عوام کا حق انھیں دلاؤں،میں نے الیکشن میں تعمیر و ترقی کا وعدہ کیا تھا،مشکلات،فنڈز کی کمی کے باوجود عوام کو ان کا حق دینے کی کوشش کرتا رہا،عوام جانتے ہیں زیادہ تر فنڈز آٹے اور سستی بجلی پر خرچ ہو رہے ہیں،اس وجہ سے روزگار کے مواقع کم ہیں،این ٹی ایس کے زریعے پانچ ہزار ٹیچر بھرتی ہوئے،کسی بھی جگہ سے کوئی شکایت نہیں آئی کہ کسی بھی جگہ کوئی سفارش کی گئی ہو،آئندہ بھی میرٹ پر روزگار کے مواقع فراہم کریں گے،آج کے دور میں ہمارے نوجوان بچے،بچیاں تعلیم یافتہ ہیں اور مقابلہ کا امتحان آسانی سے پاس کر لیتے ہیں،ریاست میں نوجوانوں کو میرٹ پر ان کا حق ملے گا جو جس قابل ہو گا وہ اسی عہدہ پر تعینات ہو گا، نوجوان نسل کو جب حق اور انصاف ملے گا تو اللہ تعالی بھی ہمارے حق میں بہتر فیصلے کریں گے،ہمارا کوئی پروگرام نہیں تھا کہ ہم تحریک انصاف کو چھوڑیں،حالات،واقعات اور عوامی مسائل،مجبوریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ تبدیل کیا اب عمر کے اس حصہ میں ہوں، جو فیصلہ کیا اس پر اللہ تعالی کے فضل وکرم سے قائم رہوں گا،اقتدار آنی جانے چیز ہے،اللہ کے فضل سے ہمارے خاندان میں تین نسلوں سے اقتدار آتا جاتا رہا ہے،اس کے آنے اور جانے کا پتہ نہیں چلتا ہے،انسان نے کام اچھے کیے ہوں تو انسان کا نام زندہ رہتا ہے،انسان کا جسمانی طور پر انتقال ہو جاتا ہے لیکن اس کے کام ہمیشہ زندہ رہتے ہیں،منشی علی گوہر مرحوم،صاحبزادہ محمد اسحاق ظفر مرحوم،علی خان چغتائی مرحوم نے اچھے کام کیے اس لیے آج بھی لوگ انھیں اچھے الفاط سے یاد کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے،پیپلز پارٹی میں شامل ہونا میرا، ایک ایسا فیصلہ ہے جس میں کوئی لمبی سوچ اور فکر شامل نہیں ہے،اس میں عمل ربی شامل ہے،انسان سوچتا کچھ اور ہے اور ہو کچھ اور ہو جاتا ہے،میرے لیے،علاقہ کے لیے بہتری اسی میں تھی کہ اللہ تعالی نے مجھے پیپلز پارٹی میں شامل کروا دیا،بلدیاتی الیکشن میں ہمارا پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد ہوا شاہد وہی بنیاد بنی آج میں اور میری پوری ٹیم پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئی ہے،میں نے سب لوگوں کو اعتماد میں لیکر پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے بعض لوگ مجھ پر تنقید بھی کر رہے ہوں جن کا خیال تھا میں دوسری طرف جاؤں گا ان کی دل آزاری پر معذرت خواہ ہوں،دعا ہے کہ اللہ تعالی مجھے اور میری ٹیم کو پیپلز پارٹی میں استقامت دے،مسلم کانفرنس کے بعد پاکستان میں واحد نظریاتی جماعت پیپلز پارٹی ہے،میں سردار عبدالقیوم خان کا کارکن ہوں وہ جس طرح زوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی عزت کرتے تھے وہ کسی سے دھکے چھپی نہیں ہے میں پیپلز پارٹی میں کارکن شامل ہوا ہوں اور پیپلز پارٹی کا رہنماء نہیں ہوں، کارکن ہوں،پاکستان میں رہنماء قائد اعظم،ذوالفقاع علی بھٹو، بے نظیر بھٹو،علامہ اقبال تھے،سیاسی جماعتیں صدر،وزیر اعظم،وزیر،ایم ایل اے پیدا کر رہی ہیں لیکن رہنماء پیدا نہیں کر رہی، ہم لوگوں کی خدمت کے لیے آئے ہیں اس لیے مجھے کارکن کہا جائے تو خوشی ہو گی،مجھے یہ علم نہیں تھا کہ میں نے پیپلز پارٹی میں جانا ہے لیکن جب بھی تحفظ ختمُ نبوتﷺ کی بات آئی تو ذوالفقاع علی بھٹو کو ہمیشہ خراج عقیدت پیش کیا،ذوالفقار علی بھٹو ختم نبوتﷺ کی خاظر شہید ہوئے اسی لئے بھٹو آج بھی زندہ ہیں،اب نئے اور پرانے کارکنان کی کوئی جنگ نہیں ہے ان شاء اللہ میری پہلی ٹیم نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے بنیادی کارکنان آگے اور ہم ان کی پشت پر ہوں گے ہم ان شاء اللہ اتحاد و اتفاق کے ساتھ مزید کامیابیاں حاصل کریں گے، میں اور اشفاق ظفر پیپلز پارٹی کارکنان کے ساتھ مل کر جہلم ویلی کو مثالی ضلع بنائیں گے،نوجوان وزیر اعظم فیصل ممتاز راٹھور،صدر پاکستان آصف علی زرداری،بلاول بھٹو کی قیادت میں بہترین کام کر رہے ہیں جس طرح اب پیپلز پارٹی کو کامیابی حاصل ہوئی ہے اسی طرح 2026ء کے الیکشن میں بھرپور کامیابی ہمارے قدم چومے گی




