مظفرآباد

سیکرٹری نہ بننے کا غصہ سابق ڈی جی خوراک نے آفیسران کو تختہ مشق بنا ڈالا

مظفرآباد(کرائم رپورٹر) سیکرٹری نہ بننے کا غصہ اپنی کارستانیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے سابقہ ڈی جی خوراک نے محکمہ خوراک کے آفیسران کو تختہ مشق بنا لیا، حاضری رجسٹر کے مطابق سابقہ ڈی جی نے 9 ماہ تعیناتی کے دوران صرف 3 دن حاضر رہ کر عالمی ریکارڈ قائم کر لیا، ریٹارئمنٹ لیتے ہوئے مختلف مداعات میں 35 لاکھ سے زائد اڑا لے جانے کا انکشاف بھی سامنے آگیا تو دوسری جانب ریٹائرڈمنٹ کے بعد بھی سرکاری گاڑی واپس نہ کیہ نہ سرکاری مکانیت چھوڑی سرکاری خرچے پر فیملی کے سیرسپاٹے،ریاست کے خزانے کو لوٹنے والوں کااحتساب نہ ہوسکا، ڈی سابقہ جی اپنی کارستانیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے محکمہ خوراک کی ساکھ کو بھی بری طرح متاثر کرنا شروع کر دیا تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک کی ڈی جی پروین اختر 9 ماہ میں صرف چند دن حاضر ڈیوٹی ہو کر 35 لاکھ ڈکار گئی کام دھیلے کا نہ کیا- فیملی کے ہمراہ سیر سپاٹے TA/DA اور فیول کی مد میں خزانے کو لاکھوں کی پھکی دی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی سرکاری گاڑیBRV. GB.875 اور ڈرائیور واپس نہ کیا۔ خزانے کو شیر مادر سمجھا جانے لگا۔ پروین اختر محکمہ خوراک میں سروس کے 9 ماہ کے دوران صرف چند ایام ہی دفتر حاضر ہوئی اور اپنی پسند کی کچھ فائلز کے علاوہ کسی فائل کے ساتھ ہاتھ تک نہ لگایا نیز اخذ ناجائز کی خاطر افسران و اہلکاران کی کردار کشی میں ہی لگی رہی۔ اپنے مقاصد میں ناکام ہونے پر سروس کے آخری دن محکمہ کے خلاف بے بنیاد رپورٹ بھی تحریر کر ڈالی۔موصوفہ نے اپنی فیملی کے ہمراہ نہ صرف آزاد کشمیر میں سیر سپاٹے کئے بلکہ پاکستان کے مختلف شہروں میں بھی گھومتی پھرتی رہی اور اس دوران اسے سرکاری دورے ظاہر کرتے ہوئے لاکھوں روپے فیول اور TA/DA کی مد میں وصول کر ڈالے۔ عوامی حلقوں نے وزیراعظم آزادکشمیر سمیت احتسابی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری خزانے سے عیاشیوں پر موصوفہ کو پینشن کی ادائیگی روکتے ہوئے ریکوری کی جائے #

Related Articles

Back to top button