میرپور‘ڈپٹی کمشنر ساجد اسلم کا میرپور دینہ روڈ بھٹو پارک وائی کراس روڈ کا معائنہ

ہٹیاں بالا (بیورورپورٹ)ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نسواں جہلم ویلی صائمہ نذیر عباسی نے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی حاضری کے فرق پر سوال اٹھا دیا۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نسواں جہلم ویلی صائمہ نذیر عباسی نے گزشتہ روز جہلم ویلی کے مختلف تعلیمی اداروں کے دورے کرتے ہوئے اجلاس منعقد کیے،سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی بڑھتی ہوئی چھٹیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے موقعہ پر موجود تمام اساتذہ کرام،انتظامی عملے کے سامنے ایک بنیادی سوال اٹھایا کہ آخر سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ آئے روز بیماری یا دوسری وجوہات کے نام پر چھٹیوں پر کیوں رہتے ہیں؟ جبکہ نجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ معمول کے مطابق پابندی سے حاضری یقینی بناتے ہیں،ڈی ای او نسواں کا کہنا تھا کہ سرکاری سکولوں میں تسلسل کے ساتھ چھٹیوں پر رہنے والے نہ صرف تعلیمی کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں بلکہ طلبہ کی تعلیمی ترقی میں بھی بڑی رکاوٹ بنتے ہیں، انہوں نے اس صورتحال کی وجوہات تلاش کرنے،اس پر فوری و جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے اس صورتحال کو جاننے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے بھی ریکیوسٹ کی ہے کہ آئے روز سرکاری اداروں میں چھٹی لینے والی ٹیچرز کی وجوہات بتائی جائیں،اجلاس کے شرکاء نے اس موقع پر مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سرکاری اداروں میں سرکاری چھٹیوں کی کئی انتظامی و سماجی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں اساتذہ پر اضافی غیر تدریسی سرکاری ذمہ داریاں،سکولوں میں سہولیات، افرادی قوت کی کمی،حاضری اور مانیٹرنگ کے کمزور نظام،گھریلو مسائل، سفر کی مشکلات،ذہنی دباؤ،میڈیکل لیو کے نظام میں شفافیت کا فقدان شامل ہے،شرکاء نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ان مسائل کی بنیاد پر کسی بھی استاد کی نیت پر شک کرنا درست نہیں بلکہ نظام بہتری ہی دیرپا حل ہے




