برسوں سے بنیادی مطالبات کے حل کے منتظر ہیں،روزگار بچاؤتحریک

مظفرآباد (خبرنگارخصوصی) روزگار بچاو تحریک عارضی وکنٹریکٹ ملازمین آزاد کشمیر خالصتاً غیر جریدہ ملازمین سکیل 01 تا 15کے ملازمین کا پلیٹ فارم ہے جس پر وہ اپنی مستقلی کے لیے کاوشیں کررہے ہیں۔ ایڈہاک ملازمین سکیل 16 و بالا کا روزگار بچاؤ تحریک یا اس پلیٹ فارم سے کیئے جانے والے 8 تا 10 ستمبر 2025 کے احتجاج سے کوئی واسطہ نہیں۔ جب کہ ایڈہاک ملازمین (سکیل 16 و بالا) اس احتجاج کو ایڈہاک ملازمین کا احتجاج ظاہر کر رہے لیکن ایسا ہرگز نہ ہے۔ عارضی و کنٹریکٹ غیر جریدہ ملازمین سکیل 1 تا 15 کے دیرینہ مسائل کے حل کا مطالبہ، بصورت دیگر پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔ کور کمیٹی روزگار بچاؤ تحریک غیر جریدہ سکیل01 تا 15کے رہنماؤں نے مرکزی ایوانِ صحافت مظفرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومتِ آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ جریدہ اور غیر جریدہ ملازمین کی الگ الگ تعریف کی جائے تاکہ الفاظ کی پیچیدگی کی وجہ سے اُن کے مسائل کھٹائی میں نہ پڑیں۔مرکزی صدر راجہ غلام جیلانی خان، سپریم ہیڈ محمد وقاص خان مغل، جنرل سیکرٹری راجہ وسیم منظور، جوائنٹ سیکرٹری راجہ یاسر قدیر، چیئرمین ایکشن کمیٹی بلال اکبر کیانی، سینیئر ممبر چودھری عماد قمر اور ایڈیشنل جنرل سیکرٹری راجہ وقاص نے کہا کہ غیر جریدہ ملازمین جن میں چوکیدار، نائب قاصد، سیکشن کلرک، سٹینوگرافر اور دیگر عملہ شامل ہے، برسوں سے اپنے بنیادی مطالبات کے حل کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسمبلی اور کابینہ سمیت ہر فورم پر اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ غیر جریدہ ملازمین کے معاملات کو جریدہ ملازمین سے الگ رکھتے ہوئے حل کیا جائے گا۔ وزیراعظم، سینئر وزیر، سیکرٹری سروسز، اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر نے اس سلسلے میں معاہدے کے دوران غیر جانبدارانہ کردار ادا کیا جس پر ہم ان کے مشکور ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ ہمارے بنیادی مطالبات میں پنجاب کے مساوی اصولوں پر مراعات دینا، علیحدہ سفارشات مرتب کرنا، احتجاج کے دوران کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہ کرنا اور جلد از جلد مسائل کا مستقل حل شامل ہے۔رہنماؤں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے معاہدے کے تحت تیس ایام میں عملی اقدامات نہ کیے تو غیر جریدہ ملازمین اسلام آباد پارلیمنٹ کے سامنے بھرپور احتجاج کریں گے اور یہ احتجاج اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے۔رہنماؤں کے مطابق آزاد ریاست میں اس وقت تقریباً 2600 غیر جریدہ ملازمین موجود ہیں، جو اپنے روزگار کے تحفظ اور مساوی حقوق کے لیے متحد ہیں۔