ابیٹ آبادتازہ ترین

ٹھنڈیانی ، روشن مستقبل 4سو کنال پر عالمی معیار کا ٹورازم زون بنانے کا معاہدہ طے

ایبٹ آباد ٹھنڈیانی کو عالمی معیار کا سیاحتی مرکز بنانے پاکستان کا پہلا منفرد جدید ترین 5 سٹار ہوٹل، ٹورازم زون بنانے کے لئے گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے)اور بین الاقوامی شہرت کی حامل تین بڑی کمپنیوں طاہر بلڈرز لمیٹڈ ،کیوبڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے دمیان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 50 ایکڑ اراضی دینے کا تجارتی معاہدہ طے پا گیا۔ معاہدہ کی تقریب میں ڈائریکٹر جنرل گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی شاہ رخ خان تینوں بڑی کمپنیوں کے مالکان اعلی سرکاری افسران کی شرکت۔ معاہدہ کے تحت جی ڈی اے نےطاہر بلڈرز لمیٹڈ اور کیوبڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے کنسورشیم کو( 50 ایکڑ (400 کنال) پر ٹھنڈیانی انٹیگریٹڈ ٹورازم زون (ITZ) پروجیکٹ دے گی ۔ منصوبے کا مقصد ٹھنڈیانی کو ملکی اور بین الاقوامی سیاحت کے لیے ایک بہترین لگڑری مرکز میں تبدیل کرنا ہے۔ معاہدہ کے مطابق وفاقی دارالحکومت سے تین گھنٹے کے فاصلے پر پاکستان کے صوبہ کے پی کے کے شمال مشرق میں ہزارہ کے مرکزی مقام ایبٹ آباد کے خوبصورت اور دلکش نظاروں سے بھر پورعلاقے ٹھنڈیانی کو سیاحت کا مرکز بنانے کے منصوبے پر عمل شروع کر دیا گیا۔ اور اس منصوبے کے تحت ٹھنڈیا نی میں 5سٹار لگڑری سہولیات سے آراستہ دنیا کا منفرد ہوٹل بنے گا ، سیاحوں کی تفریح کیلئے جدید پارک بنائے جائیں گے ، سیاحوں کی دنیا کی بہتریں سیاحتی سہولیات اور پرسکون ماحول فراہم کرنے کیلئے تھیمیٹک فیملی ہوٹل، ماو¿نٹین سائیڈ ولاز اینڈ سویٹس، قدرتی روشنی، نظارے اور ماحول دوست مواد کے لیے "سینٹینٹ ڈیزائن” کے ساتھ ڈیزائن کیے گئے ولاز اور کمپاو¿نڈز کیساتھ ، ایڈونچر اینڈ انٹرٹینمنٹ پارک، کارپوریٹ اور تعلیم کیلئے بین الاقوامی بورڈنگ اسکول اور کانفرنس کا مرکز کا انتظام بھی کیا جائے گا۔ ۔یہ اپنی نوعیت کا پہلا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) ہے جو دنیا کے چار حصوں میں ڈیزائن، تعمیر، فنانس اور ٹرانسفر کے لیے کام کرتا ہے۔ اس منصوبے کے تحت مقامی لوگوں کو روز گار اور ملازمتوں کے وسیع مواقع فراہم کئے جائیں گے جس سے گلیات سمیت صوبہ خیبر پختونخوا عالمی منظر نامے پر سیاحت کیلئے جدید ترین سیاحتی سہولیات سے مزین پرکشش اور دلفریب خطہ بن جائے گا۔ م صوبہ گو کے اپنے اعتبار سے ملکی و پائیدار علاقائی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ لیکن اس میں اس امر کو نظر انداز کیا گیا ہے کہ مقامی لوگوں کو کش حد تک روز گار کے مواقع ملیں گے اور جو صدیوں سے یہاں مقیم ہیں ان کے حقوق کا خیال رکھا جائیگا۔ یہ کاروباری شراکت میں ان کو کسی بھی سطح پر کسی تناسب سے حصہ بھی ملے گا۔ یہ سب شرائط اوپن ہونے پر ہی ظاہر یو گا۔

Related Articles

Back to top button