شاہراہ نیلم پر سیفٹی وال نہ ہونے کے باعث حادثات معمول بن گئے

پٹہکہ(جاوید عباسی سے)مظفرآباد سے وادی نیلم جانے والی شاہرائے نیلم پر سیفٹی وال نہ ہونے کے باعث ہر سال سینکڑوں لوگ اپنی جانیں ضائع کر گے مظفرآباد سے نیلم تک بڑے ایریا میں کوئی پیراپٹ یا سیفٹی گاڈر تک نصب نہیں جس کے باعث اکثر حادثات رونما ہو کر گاڑیاں دریا یا گہری کھائی میں جانے لگیں جس کے باعث کئی لوگ اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے کچھ عمر بھر کے لیے معذور ہو گے آزاد کشمیر حکومت کے باعث خطیر رقم فنڈز کی بھی موجود ہے وزیر اعظم خصوصی دلچسبی لیتے ہوئے شاہرائے نیلم روڈ پر حادثات کی روک تھام کے لیے سیفٹی گرل یا پیرا پٹس لگوا کر انسانی زندگیوں کو بچا سکتے ہیں رپورٹ کے مطابق ہر سال بڑے پیمانے پر اس روٹ کے اوپر چھوٹی بڑی مسافر گاڑیوں سمیت مال برادر گاڑیوں کو حادثات پیش آتے ہیں جس کے باعث گاڑیاں سیدھی دریائے نیلم کے کنارے جا لگتی ہیں موسم گرما کے دوران لاکھوں سیاح سیرو تفریح کے لیے اس سڑک پر آتے ہیں لیکن اکثر ان کی ڈیڈ باڈیز ہی واپس گھروں کو جاتی ہیں لیکن ہمارے ادارے جس میں محکمہ شاہرات شامل ہے حادثات کی روک تھام کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھاتے زلزلہ کے بعد چائنیز کمپنی نے اس روڈ کو تعمیر کیا لیکن اس وقت بھی چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے چائنیز نے بلیک لسٹ کمپنیوں سے روڈ کو تعمیر کروایا کھربوں روپے کی لاگت سے بنائی جانے والی اس شاہراہ کو بالکل ناکارہ بنایا گیا سڑک کی گریڈنگ درست نہ ہونے کی وجہ سے معمولی سپیڈ سے گاڑیاں ہچکولے کھانے لگ جاتی ہیں چائنیز کمپنی نے بہت کم جگہوں پر لوہے گے گاڈر لگائے باقی جگہوں کو ایسے ہی چھوڑ دیا جہاں سے زرا سی غفلت کا شکار ہو کر گاڑی دریا تک پہنچ جاتی ہے گزشتہ پندرہ سالوں میں بے شمار حادثات رونما ہو چکے ہیں جس میں لوگ قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں لیکن کسی نے اس روڈ پر حادثات کی روک تھام کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے عوامی حلقوں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر سے اپیل کی ہے کہ وہ ذاتی دلچسبی لیتے سڑک پر پیراپٹس یا لوہے گے گاڈر نصب کروا آئے روز ہونے والے حادثات کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں عوامی حلقوں نے مزید کہا کہ اس وقت آزاد حکومت کے پاس فنڈز کی بھاری رقم بھی موجود ہے جو اس دفاعی اہمیت کی سڑک پر لگا کر ہمیشہ کے لیے ہونے والے حادثات کو روکا جا سکتا ہے اس سے قبل بے شمار حادثات میں پاکستانی سیاحوں اور مقامی لوگوں کی بڑی تعداد اس روٹ پر سفر کرتے ہوئے اپنی جانوں کو ضائع کر بیٹھے ہیں حادثات کی بڑی وجہ روڈ کی کنڈیشن ٹھیک نہ ہونے اور روڈ کی آگلی سائیڈ پر کوئی حفاظتی گاڈر نصب نہ ہونا بتایا جاتا ہے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق اپنی ذاتی کاوش سیاس روڈ کی ابتر حالت کو بہتر بنانے کے ساتھ روڈ پر ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے اپنا بہترین کردار ادا کر سکتے ہیں جس کو وادی نیلم سمیت کوٹلہ و لچھراٹ کی عوام زندگی بھر یاد رکھے گی،،




