مظفرآباد

گرلز پرائمری سکول بابومحلہ میں مقامی اساتذہ کے تبادلے پر عوام علاقہ سراپا احتجاج

مظفرآباد (نمائندہ خصوصی) حلقہ نمبر 3 کے عوام علاقہ بابو محلہ وارڈ نمبر 15 میں تعلیمی صورتحال سنگین شکل اختیار کر گئی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول بابو محلہ کے لیے نئی چھت کی درخواست کرنا الٹا علاقہ کے بچوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا۔ والدین کا کہنا ہے کہ نئی بلڈنگ یا مرمت فراہم کرنے کے بجائے محکمہ تعلیم نے سال کے آخری حصے میں سکول کی تمام لوکل ایلیمنٹری ٹیچرز کو دور دراز علاقوں میں تبادلہ کر دیا، جس سے طلبہ و طالبات کے تعلیمی مستقبل کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔علاقہ کی عوام کا کہنا تھا کہ سکول کے رقبہ کے لیے 19 سال عدالتوں میں اپنے خرچے پر کیس لڑا کامیابی کے بعد رقبہ محکمہ تعلیم کے نام منتقل کروایا اپ اس رقبہ پر بلڈنگ تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا گیا تو اس بدلے تینوں لوکل ٹیچرز کی ٹرانسفر کر کے بچوں کے مستقبل کو تباہ کیا گیا علاقہ مکینوں اور طلبہ ایکشن کمیٹی نے فیصلے کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لوکل اساتذہ کے تبادلے ناقابلِ قبول ہیں، کیونکہ غیر متعلقہ اساتذہ کی تعیناتی سے تعلیمی نظام بُری طرح متاثر ہوگا۔ کمیٹی نے وزیرِ تعلیم اور سیکرٹری تعلیم آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر تبادلہ آرڈرز منسوخ کیے جائیں اور تمام مقامی ٹیچرز کو واپس سکول میں تعینات کیا جائے۔ایکشن کمیٹی نے محکمہ تعلیم کو 10 دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر مقررہ مدت کے اندر تبادلہ آرڈرز واپس نہ لیے گئے تو بھرپور احتجاج اور سخت لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے سکول میں کسی بھی غیر متعلقہ ٹیچر کو حاضر نہیں ہونے دیں گے اور اگر اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی ذمہ داری مکمل طور پر محکمہ تعلیم پر عائد ہوگی۔عوامی حلقوں نے واضح کیا ہے کہ حلقہ نمبر 3 مظفرآباد میں اس طرح کے فیصلوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور بچوں کے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مقامی لوگوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے فوری ایکشن لیا جائے، تاکہ علاقہ کے بچوں کا تعلیمی سفر متاثر ہونے سے بچایا جا سکے۔

Related Articles

Back to top button