مظفرآباد

ایک سال سے چیئرمین کی عدم تعیناتی، احتساب بیورو عملاً غیر فعال ہوکررہ گیا

مظفرآباد(محاسب نیوز) آزادجموں و کشمیر احتساب بیورو کی غیر فعالیت، ایک سال سے چیئرمین کی عدم موجودگی اور ترمیمی احتساب ایکٹ کے تحت ایک سال کے اندر تفتیش مکمل کرنے کے قانون پر عملدرآمد کے باعث بیورو میں زیر کار تمام شکایات اور تحقیقات غیر موثر، ادارہ عملاً مفلوج ہو کر رہ گیا، سالانہ کروڑوں روپے کے اخراجات کا سلسلہ جاری، احتساب کے نام پر قومی خزانے کو ٹیکہ لگنے لگا، حکمران احتساب کے حوالے سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، گزشتہ سال 2دسمبر کو چیئرمین احتساب بیورو کے استعفیٰ کے باعث خالی ہونے والا عہدہ جان بوجھ کر زیر التواء رکھ کر کرپٹ مافیا کو تحفظ فراہم کیا گیا، احتساب بیورو میں اربوں روپے مالیت کی کرپشن کے حوالے سے ایک ہزار سے زائد شکایات اور تحقیقات زیر کار تھیں، جو نئے قانون کے تحت اب غیر موثر اور داخل دفتر ہو چکی ہیں، تاہم عملہ بدستور تنخواہیں وصول کر رہا ہے، دیگر انتظامی اخراجات بھی قومی خزانے سے کیے جا رہے ہیں، ذرائع کے مطابق ایک سال کے اندر زیر کار شکایت اور تفتیش مکمل کرنا شعبہ شکایات اور انویسٹی گیشن کی ذمہ داری تھی نہ تو یہ قانون تبدیل کیا گیا اور نہ ہی احتساب بیورو میں چیئرمین احتساب بیورو کی تعیناتی عمل میں لائی گئی، سابق چیئرمین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی تھی اور انہیں استعفیٰ پر مجبور کیا گیا، نئے چیئرمین کی تعیناتی کیلئے حکومتی سطح پر کوئی سنجیدہ کوشش سامنے نہیں آئی، سابق حکومت کی جانب سے احتساب بیورو کے ادارے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کے الزامات نے ادارے کی ساکھ پہلے ہی متاثر کر رکھی ہے، ایک سال تک چیئرمین کی تعیناتی نہ ہونے کے باعث ایک ہزار سے زائد شکایات کا غیر موثر اور داخل دفتر ہونا سوالیہ نشان ہے، جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں آزادکشمیر میں غیر جانبدار احتساب بیورو کے قیام اور چیئرمین کی تعیناتی کے نکات بھی شامل ہیں، داخل دفتر ہونے والی شکایات اور تحقیقات میں 20ارب روپے سے زائد مالیت کی کرپشن کے الزامات موجود ہیں، احتساب بیورو میں چیئرمین کی عدم تعیناتی اور زیر کار شکایات کے داخل دفتر ہونے پر آزادکشمیر کا کرپٹ مافیا خوش ہے۔

Related Articles

Back to top button