ہر خاندان کیلئے صحت کارڈ، کابینہ کمیٹی نے رپورٹ حکومت کو ارسال کردی

مظفرآباد(سپیشل رپورٹر)آزادکشمیر کابینہ کی کمیٹی برائے صحت سہولت کارڈ نے اپنی رپورٹ حکومت کو ارسال کر دی، ریاست کے تمام شہریوں کو بلاتخصیص سرکاری ہسپتالوں میں صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی سفارش، صحت کارڈ کے اجراء کیلئے رجسٹریشن کی تجویز ہر خاندان کو صحت کارڈ جاری ہو گا، حکومت سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ کرے گی، پریمیم کیلئے 2 ارب روپے مختص، وزیر صحت عامہ آزاد کشمیر حکومت و سربراہ کمیٹی برائے صحت سہولت کارڈ نثار انصر ابدالی نے سینئر صحافیوں کے ایک گروپ کے ساتھ بات چیت کے دوران انکشاف کیا ہے کہ کابینہ کی سب کمیٹی نے صحت سہولت کارڈ کیلئے اپنی سفارش حکومت کو پیش کر دی ہیں، آئندہ چند روز میں اسٹیٹ لائف انشورنس کے ساتھ باضابطہ مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوں گے، جس کے بعد آزادکشمیرکے تمام شہریوں کو صحت کی جملہ سہولیات سرکاری ہسپتالوں میں مفت دستیاب ہوں گی، مجموعی طور پر ایک سال میں صحت سہولت کارڈ کیلئے 6ارب روپے کے اخراجات کا تخمینہ ہے، حکومت نے اپنے وسائل سے دو ارب روپے فوری عملدرآمد کیلئے مختص کر دیئے ہیں، صحت سہولت کارڈ کے اجراء کیلئے کابینہ کی سب کمیٹی نے سربراہ خاندان کی بنیاد پر رجسٹریشن کی تجویز دی ہے، کارڈ کے اجراء کی فیس 500 روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، ایسے شہری جو فیس دینے کی صلاحیت نہیں رکھتے انہیں بلامعاوضہ صحت سہولت کارڈ جاری کیا جائے گا، آزادکشمیر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں یہ صحت سہولت کارڈ موثر ہوں گے، صحت سہولت کارڈ کی بنیاد پر امراض قلب، ڈائیلاسزاور کینسر سمیت جملہ اقسام کے آپریشن وغیرہ کے علاج ممکن ہو سکیں گے اور تمام ادویات صحت سہولت کارڈ کی بنیاد پر دستیاب ہوں گی، وزیر صحت کے مطابق ابتدائی مرحلہ میں پرائیویٹ ہسپتالوں کو ان لسٹ نہیں کیا جائے گا، اس سلسلہ میں ایک معیار طے کیا جا رہا ہے،جو پرائیویٹ ہسپتال معیار کے مطابق ہوں گے انہیں دوسرے مرحلے میں ان لسٹ کر کے صحت سہولت کارڈ کیلئے فہرست میں شامل کیا جائے گا، وبائی امراض کی روک تھام کیلئے وزیر صحت نے محکمہ کے جملہ ماتحت اداروں کے متحرک کردار کے حوالے سے صحافیو ں کو بتایا کہ حکومت ہیلتھ ایجوکیشن کے ایک پراجیکٹ پر کام کررہی ہے جس کے تحت تمام سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بچوں کو نصاب میں وبائی امراض اور فسٹ ایڈ کے حوالے سے تربیت دی جائے گی، اس منصوبہ پر کوئی رقم خرچ نہیں ہوگی بلکہ دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ہیلتھ ایجوکیشن کو تعلیمی نظام کے صحت منسلک کیا جائے گا، حکومت نے ڈاکٹرز کے تمام مسائل حل کر دیے ہیں، ترقیابیوں کا معاملہ چند دن میں یکسو ہو جائے گا، جب کہ نظامت صحت عامہ کی تنظیم نو کے ذریعے مستقل بنیادوں پر مربوط اور جامع ہیلتھ انتظامیہ تشکیل دینے کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے، جہاں ایڈمن، پروکیٹمنٹ، ہیلتھ سائنسز وغیرہ کے شعبہ جات الگ کرنے کی تجویز ہے، جس پر ایک ہفتے کے اندر عملدرامد ممکن ہو جائے گا، ڈی جی صحت عامہ کی تعیناتی کا معاملہ بھی چند دنوں میں یکسو ہو جائے گا، ایک سوال کے جواب میں وزیر صحت نے بتایاکہ مظفرآباد کے کارڈیک ہسپتال میں 14کروڑ روپے کرپشن پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ حکومت کو موصول ہو چکی ہے جس پر تادیبی کارروائی زیر کار ہے، ایک سوال کے جواب میں وزیر صحت نے بتایا کہ 2 ارب روپے مالیت کی مشینری خریدی جا رہی تھی، جس میں 84 کروڑ روپے کا کمیشن زیر کار تھا،حکومت نے یہ ٹینڈر منسوخ کر کے کرپشن کی بڑی واردات روکی، اب دوبارہ ٹینڈر کے ذریعے جدید مشینری سمیت 24آئیٹم کی خرید کی جا رہی ہے، سیکرٹریٹ ہیلتھ میں تنظیم نو کی تجویز ہے، نثار انصر ابدالی نے واضح کیا کہ محکمہ صحت عامہ آزادکشمیر وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے ویژن کے مطابق ریاست کے ہر شہری کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے سرگرم ہے، حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کو بھرپور احساس ہے، سرکاری ہسپتالوں کو اس قابل بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی بھی شہری کو علاج معالجہ کیلئے بیرون آزادکشمیر یا پرائیویٹ ہسپتال میں نہ جانا پڑے۔