شاریاں‘ پرائمری معلمہ کے تبادلے پر مانجھل کے عوام سراپا احتجاج

شاریاں (قاضی عزیز احمد) گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول مانجھل میں تعینات جونیئر معلمہ بنش جیلانی کو گورنمنٹ گرلز دودھ پورہ سکول میں آن ڈیوٹی حاضر کرنے پر عوام علاقہ کا محکمہ تعلیم جہلم ویلی کیخلاف شدید احتجاج معلمہ کی واپسی کا مطالبہ۔گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول مانجھل کی معلمہ کی اچانک تبدیلی پر عوام علاقہ مانجھل برہم آزاد جموں و کشمیر کے ضلع جہلم ویلی کے نواحی علاقے مانجھل میں گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول کی معلمہ بنش جیلانی کا اچانک تبادلہ کیے جانے پر عوام علاقہ نے شدید احتجاج کیا ہے۔ مقامی کونسلر راجہ محمد صادق خان کی قیادت میں مقامی لوگوں نے محکمہ تعلیم جہلم ویلی کے اس اقدام کو عوام دشمنی قرار دیا اور وزیر تعلیم سکولز دیوان علی خان چغتائی سمیت اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق، معلمہ بنش جیلانی کو 4 فروری 2025 کو گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول مانجھل میں تعینات کیا گیا تھا، تاہم صرف تین دن حاضری دینے کے بعد انہیں گرلز پرائمری سکول دودھ پورہ میں سیاسی مداخلت پرآن ڈیوٹی حاضر کر دیا گیا۔ اس غیر متوقع تبدیلی نے مانجھل کی عوام کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔یاد رہے کہ مذکورہ سکول سرکاری سطح پر1990 میں منظور ہوا تھا اور اب تک وہاں صرف دو اسامیوں پر عملہ تعینات ہے، جن میں ایک مرد معلم اور ایک قاری شامل ہیں۔ فی میل معلمہ بنش جیلانی کی تقرری سے تعلیمی نظام میں بہتری کی امید بندھی تھی، مگر ان کا فوری تبادلہ عوام کے لیے مایوسی کا باعث بنا۔آبادی تقریباً 500 نفوس پر مشتمل ہے علاقے کڑوئی مانجھل میں طلبہ و طالبات کی تعداد 49 ہے، جس میں سے بیشتر طلبہ و طالبات معلمہ بنش جیلانی کی موجودگی میں باقاعدگی سے سکول آنا شروع ہو گئی تھیں۔عوامی نمائندے راجہ محمد صادق خان نے کہا ہے کہ بنش جیلانی کی واپسی تک احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے فوری طور پر جونیئر معلمہ بنش جیلانی کو اپنی جگہ تعیناتی پر حاضر کیا جائے اور عوامی مطالبات کو نظر انداز نہ کیا جائے بصورت دیگر محکمہ تعلیم جہلم ویلی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔