
ہری پور(بیورو رپورٹ)تعلیمی اداروں کو آو¿ٹ آف سورس کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف ہری پور کے تمام زنانہ کالجز کی اساتذہ اور طالبات نے گورنمنٹ گرلز پوسٹ گریجویٹ کالج میں بھرپور احتجاج کیا۔ مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تعلیمی شعبے کے خلاف اقدامات سے باز رہے اور اپنی توجہ بیوروکریٹس، ججز اور اپنی عیاشیوں کو کنٹرول کرنے، اضافی محکموں کے خاتمے اور اضافی اخراجات میں کمی پر دے جے ایم سی ہری پور کے تحت تمام زنانہ کالجز کی یونینوں نے کالجز کی آو¿ٹ سورسنگ اور نجکاری کو موجودہ حالات کے تناظر میں ناروا پابندی قرار دیتے ہوئے اجتماعی طور پر حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاج کیا اور اعلان کیا کہ یہ احتجاج تا حکم ثانی جاری رہے گا۔ احتجاج میں شامل تمام کالجز کی انتظامیہ نے یونینوں کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ مظاہرین نے اسے "ہم سب کے حقوق اور مفاد کی جنگ” قرار دیا اور کہا کہ وہ فتح تک ساتھ رہیں گے۔احتجاج میں شریک ہونے والے کالجز میں * گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج فار ویمن ہری پور * گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کھلابٹ * گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج زبیدہ امان * گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج 2 * گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج سرائے صالح * گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کوٹ نجیب اللہ * گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج خان پور * گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج بیگم نسیم ولی خان ہری پور شامل تھے احتجاج کے دوران ان تمام زنانہ کالجز میں تمام کلاسوں کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا اور یہ بائیکاٹ حکومتی اقدامات کی واپسی تک اور تا حکم ثانی جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا۔طالبات، کالجوں کی انتظامیہ اور دیگر سٹاف نے حکومتی اقدامات کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ "اصلاحات کے نام پر پرائیویٹائزیشن کے عمل کو فوراً روکے” اور تعلیمی شعبے میں "اطلاعات کے نام پر ڈرامہ بازیاں بند” کرے۔ مظاہرین کا عزم ہے کہ وہ اپنے حقوق کی جنگ جیت کر ہی دم لیں گے۔