مظفرآباد

تین نوجوانوں پر تشدد‘ ملوث معلمین معطلی کیلئے SPجہلم ویلی کوتحریک

ہٹیاں بالا (بیورورپورٹ)چناری کے ملحقہ علاقہ کونا میں مبینہ طور خواتین کے ساتھ غیر اخلاقی حرکت کی نیت سے گھر میں داخل ہونے کے مبینہ الزام پر انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بننے والے تین نوجوانوں پر تشدد میں ملوث تین سرکاری معلمین کی معطلی کے لیے ایس پی جہلم ویلی نے محکمہ تعلیم کو تحریک کردی،جبکہ انسانیت سوز تشدد کے بعد جرگہ داری کرنے والے ایک سرکاری ٹیچر سمیت دیگر جرگہ داروں کے خلاف ایف آئی آر اندراج کے تین روز بعد بھی پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہ ہونے کے باعث عوامی حلقوں کے غم و غصہ میں مزید اضافہ ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق چند روز قبل آزاد کشمیر کے ضلع جہلم ویلی کے گاؤں کونا میں ملزمان مدثر ولد بشیر کھوکھر،منیب ولد خلیل الرحمن،ڈرائیور سجاول شبیر(مٹھو) ولد شبیر کیانی ساکن تلی کوٹ،امتیاز،صدیق اور عارف پسران متولی کھوکھر، محمد صغیر ولد محمد صدیق نے انس افضل، مظہر محمود اور راجہ رمیز کو رسیوں سے باندھ کر ناقابل تحریر و بیان تشدد کرتے ہوئے شدید زخمی کیا،اس تشدد کے دوران ایک درجن کے قریب ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کی گئیں جو کسی بھی شخص کے دیکھنے کے قابل نہ ہیں،تشویشناک حالت کے باعث شدید زخمی دو نوجوان انس اور مظہر اس وقت بھی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں زیر علاج ہیں،جبکہ تیسرا زخمی راجہ رمیز تاحال نہ تو تھانے آیا اور نہ ہی کسی ہسپتال میں زیر علاج ہے،البتہ تیسرے زخمی کے والد راجہ عبدالقیوم نے ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں اپنے بیٹے سمیت تین لڑکوں پر ناقابل برداشت تشدد کی تفصیلات بتاتے ہوئے حکام سے نوٹس کا مطالبہ کیا،دوسری طرف معاملہ میدیا میں آنے کے بعد ایس پی جہلم ویلی نے تشدد میں ملوث تین سرکاری معلمین صدیق ولد متولی،عارف ولد متولی متعینہ بوائز مڈل سکول کونا،صغیر ولد صدیق متعینہ بوائز مڈل سکول بٹنگیُ کی معطلی کے لیے محکمہ تعلیم کو تحریک کردی ہے،جبکہ تشدد واقعہ کو دبانے کے لیے جرگہ داری میں ملوث سکول ٹیچر کبیر ولد متولی سمیت دیگر جرگہ داروں کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے تین روز گزرنے کے باوجود بھی پولیس کی طرف سے کوئی قانونی کارروائی سامنے نہیں آئی جس کے باعث عوامی حلقوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے،انسانیت سوز تشدد میں ملوث تین نامزد ملزم چناری پولیس نے گرفتار کر رکھے ہیں،دو ملزمان نے ہائی کورٹ آزاد کشمیر سے حفاظتی اور ایک نے ضلعی فوجداری عدالت ہٹیاں بالا سے عبوری ضمانت کروا رکھی ہے،ایف آئی آر کا ایک اور نامزد ملزم امتیاز ولد متولی کھوکھراور ایک نامعلوم تاحال روپوش ہیں، جنہیں تاحال پولیس گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی،بدھ کے روز آخری اطلاعات ملنے تک گرفتاری سے بچنے کے لیے امتیاز نامعلوم مقام پر روپوش ہے اور اس نے اپنی عبوری ضمانت بھی نہیں کروائی،مقامی زرائع کے مطابق شدید زخمی انس اور مظہر کو مبینہ طور پر راستہ کے تنازعہ،پرانی دشمنی کی بناء پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا،وہ کسی کے گھر میں داخل نہیں ہوئے البتہ ان کے ایک دوست راجہ رمیز نے ایک گھر میں داخل ہو کر قابل اعتراض حرکت کی کوشش کی تھی۔

Related Articles

Back to top button