وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کا دورہ باغ — دانش اسکول منصوبے میں تاریخی پیش رفت

وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے آزاد جموں و کشمیر کے ضلع باغ کے مقام ہاڑی گہل میں تیسرے دانش اسکول کا سنگِ بنیاد رکھ کر خطے میں معیاری تعلیم کی نئی بنیاد استوار کر دی۔ یہ تقریب کسی روایتی سرکاری سرگرمی سے بڑھ کر اس خطے کے محروم طبقات، بالخصوص دور دراز و پہاڑی علاقوں کے بچوں کے لیے روشن مستقبل کی نوید تھی۔ تقریب میں وفاقی وزراء احسن اقبال، وزیرِ امور کشمیر انجنیئر امیر مقام، وزیر مملکت وجہیہ قمر، یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد سمیت اعلیٰ حکومتی نمائندگان نے شرکت کی۔ آزاد کشمیر کی قیادت میں وزیراعظم راجہ فیصل ممتاز راٹھور، مسلم لیگ ن کے صدر شاہ غلام قادر،سنیر نائب صدر راجہ مشتاق منہاس اور دیگر وزراء کی موجودگی نے اس پروگرام کے قومی سطح کے عزم کی تصدیق کی۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم پاکستان جناب شہباز شریف نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ آزاد کشمیر کی 45 لاکھ آبادی کے لیے معیاری اور یکساں تعلیمی مواقع ناگزیر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ: >“دانش اسکول محض عمارتیں نہیں، مستقبل کے قائدین کی نرسری ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ذہین مگر وسائل سے محروم بچے بھی وہی سطح کی تعلیم حاصل کریں جو بڑے شہروں کے مہنگے اداروں میں دی جاتی ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ آزاد کشمیر میں دانش اسکول کڑی در کڑی قائم کیے جا رہے ہیں:
پہلا دانش اسکول بھمبر میں،،دوسرا نیلم میں (جس کا سنگ بنیاد جلد رکھا جائے گا)،تیسرا آج باغ کے مقام ہاڑی گہل میں
شہباز شریف نے کہا کہ یہ ادارے جدید سہولیات — سائنس لیبز، ڈیجیٹل کلاس رومز، لائبریریاں، ہاسٹل، اسپورٹس کمپلیکس اور تربیتی یونٹس سے مزین ہوں گے، تاکہ بچے ہمہ جہت تربیت حاصل کر سکیں۔
وزیراعظم پاکستان نے اپنے خطاب میں درج ذیل نکات پر بھی خصوصی طور پر روشنی ڈالی
1.انہوں نے بتایا کہ آزاد کشمیر میں بننے والے چار دانش اسکولز پر 20 ارب روپے سے زیادہ سرمایہ کاری ہو رہی ہے، جو صرف عمارتوں کی تعمیر نہیں بلکہ بچوں کی مکمل تربیت، رہائش، جدید ٹیکنالوجی اور اعلیٰ معیارِ تدریس پر خرچ کی جائے گی۔2. یہ منصوبہ“پاکستان دانش اسکول پراجیکٹ”کا قومی حصہ ہے
وزیراعظم نے کہا کہ دانش اسکول اب محض پنجاب کا منصوبہ نہیں رہا بلکہ اسے قومی سطح کا رنگ دے دیا گیا ہے:
>“یہ پاکستان دانش اسکول پراجیکٹ ہے—جس سے پورا ملک فائدہ اٹھائے گا، اور آزاد کشمیر کو مکمل ترجیح دی جائے گی۔”
3. 100 فیصد وفاقی فنڈنگ
وزیراعظم نے واضح کیا کہ >“آزاد کشمیر کے دانش اسکول سو فیصد وفاقی حکومت کے خرچ پر تعمیر ہوں گے۔”
4. اساتذہ کی میرٹ پر بھرتی اور جدید تربیت
وزیراعظم نے کہا کہ اساتذہ کی بھرتی سیاسی سفارش سے پاک، شفاف اور میرٹ پر ہوگی۔ اسکولوں میں ڈیجیٹل تعلیم کے لیے خصوصی پروگرام متعارف ہوں گے۔
5. کشمیر کاز پر غیر متزلزل حمایت
انہوں نے اپنے خطاب میں واضح پیغام دیا کہ:
>“پاکستان کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔”
6. جنرل عاصم منیر کے کردار کو سراہا
وزیراعظم نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی کشمیر کاز سے وابستگی اور ان کی قومی سوچ کی تعریف کی، اور کہا کہ پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت کشمیریوں کے ساتھ متحد ہے۔
وزیراعظم نے آزاد کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی کاوشوں کو سراہا، جنہوں نے اس منصوبے کو حقیقت میں بدلنے کے لیے مسلسل جدوجہد کی:
باغ میں دانش اسکول کے لیے راجہ مشتاق منہاس کی محنت فیصلہ کن ثابت ہوئی۔
نیلم کے لیے شاہ غلام قادر نے بھرپور جدوجہد کی۔
بھمبر میں چوہدری طارق فاروق کی کوششیں بنیادی تھیں۔
حویلی کے منصوبے کے اعلان میں مرحوم چوہدری عزیز کی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی۔اس سکول کے لیے موقع پر موجود وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے بھی وزیراعظم پاکستان کی توجہ مبذول کروائی جس پر وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ نومنتخب وزیراعظم آزاد کشمیر نے حویلی میں بھی دانش سکول کھولنے کا کہا ھے حویلی میں دانش سکول کا اجرا کیا جائے گا۔
آئندہ برسوں میں مزید تعلیمی اصلاحات لائی جائیں گی، ہر ضلع میں تعلیم کے معیار کو صوبہ پنجاب کے معیار کے برابر لایا جائے گا۔ نواز شریف کا وژن آزاد کشمیر پاکستان کے برابر سہولیات کا حق رکھتا ہے
شہباز شریف نے قائد محمد نواز شریف کے اس اصولی وژن کو بھی دہرایا: >“آزاد کشمیر پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ یہاں کے عوام کو وہی سہولتیں ملنی چاہئیں جو پاکستان کے صوبوں میں ہیں —تعلیم، صحت، روزگار، توانائی اور انفراسٹرکچر کے میدان میں برابر ترقی ہونی چاہیے۔”
اسی وژن کے تحت پنجاب کے ترقیاتی ماڈل آزاد کشمیر میں منتقل کیے جا رہے ہیں بھمبر، نیلم، باغ، حویلی اور (کوٹلی) میں بھی بڑے تعلیمی منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں
صحت کارڈ، صاف پانی، سڑکوں اور توانائی کے منصوبے تیزی سے بڑھ رہے ہیں وزیراعظم نے کہا کہ تعلیم وہ طاقت ہے جو ریاستوں کا مستقبل سنوارتی ہے۔ دانش اسکول نہ صرف ذہنوں کو علم دیں گے بلکہ بچوں کو قائدانہ صلاحیت، اخلاقی تربیت، تخلیقی سوچ اور خود اعتمادی بھی فراہم کریں گے۔ یہ ادارے مستقبل کے قائدین، معلمین، سائنسدانوں اور دانشوروں کی نرسری ہوں گے۔ یہ بات قابلِ ستائش ہے کہ وفاقی حکومت، حکومت آزاد کشمیر اور مقامی قیادت نے تمام سیاسی اختلافات پسِ پشت ڈال کر اس منصوبے کو آگے بڑھایا۔ ہی قومی ہم آہنگی آگے چل کر صحت، سڑکوں، توانائی اور سیاحت کے منصوبوں میں بھی ترقی کی راہ ہموار کرے گی۔ گاڑی گہل باغ میں یہ سنگِ بنیاد آزاد کشمیر کے ہزاروں بچوں کے لیے امید کی کرن ہے—وہ بچے جن کے لیے معیاری تعلیم کبھی ایک خواب تھی، اب حقیقت بننے جارہی ہے۔ اگر یہی تسلسل قائم رہا تو آنے والے برسوں میں آزاد کشمیر پاکستان میں معیاری تعلیم کا سب سے مضبوط مرکز بن جائے گا، اور ہر بچہ اپنی صلاحیت کے مطابق نئی دنیا کی طرف قدم بڑھا سکے گا پاکستان مسلم لیگ ن کا یہ اعزاز ھے کہ میاں محمد نوازشریف نے آزاد جموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کو ھمیشہ ترجیح اول قرار دیا اور پاکستان و پنجاب میں جب بھی مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ھوئی اس قیادت نے ھر معاملے میں آزاد جموں وکشمیر کو ترجیح اول ثابت کیا۔




